یروشلم: غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بیچ درماندہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اپنی دختر سمیت بحفاظت مصر پہنچ چکی ہے۔ بھارت کی جانب سے شروع کیے گئے مشن کے تحت کشمیری خاتون لبنیٰ نذیر شبو اپنی دختر کریمہ کے ہمراہ پیر کی شام مصر اور غزہ کے مابین واقع رفع بارڈر کو عبور کرنے میں کامیاب ہوئیں۔ لبنیٰ کے شوہر نے تصدیق کی کہ ان کی زوجہ اور دختر بحفاظت مصر پہنچ کی ہے۔
لبنیٰ کے بھائی، جو اس وقت دہلی میں ہے، نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک ہفتہ قبل ہماری ان کے ساتھ بات چیت ہوئی تھی جس سے ہمیں اطمینان ہو گیا کہ وہ عافیت سے ہے اور جنگ زدہ علاقے سے نکل چکی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا: ’’ہم اس وقت دہلی میں لبنیٰ اور کریمہ کے انتظار میں ہیں۔‘‘
لبنیٰ نذیر شبو اور اس کی دختر کریمہ نے پیر کی شام مصر اور غزہ کے واقع رفع بارڈر کو عبور کیا۔ لبنی کے شوہر نِدال تومان کے مطابق ’’لبنیٰ اور کریمہ العریش (مصر کا ایک شہر) میں ہیں اور کل صبح (منگل کو) وہ قاہرہ جائیں گے۔‘‘ قبل ازیں لبنیٰ نے 10اکتوبر کو غزہ سے ان کے انخلاء کی گوہار لگائی تھی۔ لبنیٰ نے کہا تھا کہ وہ اس وقت (غزہ میں) کرہ ارض پر جاری سخت ترین اور وحشیانہ جنگ میں پھنسی ہوئی ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے ان کے انخلاء کی درخواست کی تھی۔
لبنیٰ غزہ کیسے پہنچی؟
لبنیٰ کے شوہر ندال غزہ کے رہائشی ہے۔ لبنیٰ اور ندال کی ملاقات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئی تھی اور شادی کے بعد لبنیٰ شوہر کے ساتھ غزہ میں ہی رہائش پذیر تھی۔