شہر خاص کے رعناواری علاقے کی رہنے والی 19 برس کی طالبہ میر بریق نے اندرا گاندھی اوپن یونیورسٹی کے بی کام امتحانات کے نتائج میں پورے ملک میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
یہ امتحانات گزشتہ برس منعقد کیے گئے تھے اور ان کے نتائج رواں برس کے جنوری میں شائع کیے گئے تھے جس میں انہوں نے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے اور گزشتہ ہفتے انہیں دہلی میں اگنو انتظامیہ نے ایک بڑی تقریب میں انعامات سے نوازا۔
بریق کے والدین اور ان کی بہن اس کارنامے سے فخر محسوس کر رہے ہیں اور پوری وادی میں اس طالبہ نے اپنا نام روشن کیا ہے۔
بریق کا کہنا ہے کہ انہوں نے اگنو کو ریگولر کالجز پر ترجیح دی کیونکہ ان کو گھر کے کام کرنے کے علاوہ پڑھائی کرنے کا بھی بخوبی موقع ملا۔
بریق اگنو سے ہی مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں اور ساتھ ساتھ سول سروسز امتحانات کے لیے بھی تیاریاں کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ سماج کو خواتین کے بارے میں جو منفی سوچ ہے اسکو بلندی چاہئے اور تعلیم سے آراستہ کرانا چاہئے۔
انکے والد منظور احمد کا کہنا ہے کہ انکو اپنی دختر کے کارنامے پر فخر محسوس ہو رہا ہے کیونکہ سماج میں انہوں نے انکا سر بلند کیا ہے۔
برعیق کی والدہ مریم نے بتایا چونکہ بیٹا نہ ہونے کی وجہ سے انکو ہمیشہ ایک کمی سی محسوس ہو رہی تھی لیکن برعیق کے کارنامے کے بعد انکو یہ معلوم ہوا کہ بیٹیاں بیٹوں سے کم نہیں ہوتی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ برعیق نے انکا سر اونچا کرنے کے علاوہ انکو بیٹے کی کمی کو پوار کر دیا۔
انہوں نے پیغام دیتے ہوئے کشمیر کی ماؤں سے گزارش کی کہ وہ اپنی بیٹیوں کو تعیلم سے آراستہ کرائے جس سے خواتین کا درجہ بلند ہوگا۔