سرینگر (نیوز ڈیسک) : وزیر اعظم نریندر مودی نے آسٹریلیا کے وزیر اعظم کی زوجہ اور برازیل کے صدر کی شریک حیات کو کشمیری پشمینہ شال تحفہ میں دیا ہے۔ خواتین اول کو یہ تحفہ وزیر اعظم کی جانب سے جی ٹونٹی اجلاس کے دوران کشمیر کے معروف پیپر ماشی باکس میں عطا کیا گیا۔ پیپر ماشی، کشمیری پشمینہ شال کو ہدیہ کرنے سے کشمیری دستکاروں، کشمیر آرٹ سے وابستہ تاجرین کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ اس سے کشمیری دستکاری کو بین الاقوامی سطح پر ایک مخصوص مقبولیت حاصل ہوگی۔
واضح رہے کہ جی ٹونٹی اجلاس، جو کہ دارالحکومت دہلی میں اتوار کو اختتام ہو، میں جی 20سے وابستہ بیس ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ان ممالک کے دیگر مندوبین سمیت خواتین اول بھی شریک ہوئیں۔ پیپر ماشی کے باکس میں پیک کیے ہوئے کشمیری پشمینہ شال کو بین الاقوامی سطح کے پروگرام میں معروف شخصیات کو ہدیہ کرنے کو کشمیری دستکاروں کے لیے نیک شگون تصورت کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ کشمیری دستکاری کو عالمی سطح پر ایک نئی اور خاص شہرت حاصل ہوگی۔
مزید پڑھیں: Kashmiri Pashmina Shawls In FIFA فیفا ورلڈ کپ میں کشمیری پشمینہ شالوں کی دھوم رہی
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر قالین بافی، پشمینہ، پیپر ماشی، اخروٹ کی لکڑی پر نقش نگاری کے علاوہ دیگر کئی مصنوعات کے لیے مشہور ہے، تاہم گزشتہ کئی برسوں کے دوران یہ صنعتیں زوال پذیر ہو رہی تھیں جس کے پیش نظر حکومت کی جانب سے ان کے احیاء اور فروغ کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں ان مصنوعات کی جی آئی ٹیگنگ کے علاوہ جی ٹونٹی جیسے پیلٹ فارم پر ان مصنوعات کو توجہ کا مرکز بنانا بھی شامل ہے۔ وادی کشمیر خاص کر شہری سرینگر میں پشمینہ اور پیپر ماشی کے ساتھ ہزاروں کنبے وابستہ ہیں۔ سرینگر کے شہر خاص سمیت مضافاتی علاقوں کی ایک خاصی آباتی پشمینہ اور پیپر ماشی کے ساتھ بالواسطی یا بلاواسطہ وابستہ ہے۔