ETV Bharat / state

Tricolour Pasted on Hurriyat Office Gate: حریت کانفرنس کے مقفل دفتر پر ترنگا چسپاں - ترنگا بے حرمتی

بدھ کو علیٰحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے مقفل دفتر کے دروازے پر کشمیری پنڈت سندیپ ماوا نے بھارتی جھنڈا چسپاں کر دیا۔ Tricolour Pasted on Locked Hurriyat Office Gate تاہم 'بے حرمتی' کے خطرے کے پیش نظر پولیس نے جھنڈے کو ہٹا دیا۔

حریت کانفرنس کے مقفل دفتر پر ترنگا چسپاں
حریت کانفرنس کے مقفل دفتر پر ترنگا چسپاں
author img

By

Published : Aug 3, 2022, 7:22 PM IST

Updated : Aug 3, 2022, 8:52 PM IST

سرینگر: ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کے تحت کشمیری پنڈت سندیپ ماوا نے بدھ کو سرینگر کے راج باغ علاقے میں واقع علیٰحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے مقفل دفتر کے دروازے پر بھارتی جھنڈا چسپاں کیا۔ Kashmiri Pandit Sandeep Mawa Pasted Tricolour on APHC Office in Srinagar ماوا نے اس حوالے سے کہا کہ ''اب حریت کانفرنس کو بھی قومی جھنڈا تھام لینا چاہیے۔ حریت آفس بھی اب بھارتی (دفتر) ہو گیا۔''

حریت کانفرنس کے مقفل دفتر پر ترنگا چسپاں

حریت کانفرنس کے آفس کے مقفل گیٹ پر ترنگا چشپاں کرنے کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ماوا نے کہا کہ ’’حریت کانفرنس پاکستان کے اشارے پر یہاں علیٰحدگی پسند مہم چلا رہی تھی۔ Tricolour Pasted on Hurriyat Office Gate پاکستان اور حریت نے مل کر کشمیریوں کو برباد کیا ہے۔ آزادی کا نعرہ تو (انہوں نے) چھوڑ دیا ہے۔ اب منشیات کے ذریعے ہماری نئی نسل کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ بھی بھارت کے قومی جھنڈے کو تھام لیں، اب حریت کا دفتر بھی بھارتی دفتر ہو گیا۔‘‘

ماوا کے مطابق ''بھارتی جھنڈے کے سایہ تلے ہی کشمیر کی ترقی اور بہبودی ممکن ہے۔ گذشتہ 32 برسوں سے یہاں کے نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا ہے۔ اب ہیلنگ ٹچ کا وقت آگیا ہے۔'' Har Ghar Tiranga پولیس نے بعد میں ماوا کی جانب سے چسپاں کیے گئے جھنڈے کو ہٹا دیا تاکہ ’’جھنڈے کی بے حرمتی نہ ہو۔‘‘ اس حوالے سے ماوا نے کہا کہ ’’ہمیں بس ایک پیغام دینا تھا۔ جھنڈا نیک نیت کے ساتھ چسپاں کیا گیا تھا، پولیس نے بھی میرے سامنے احتیاطی طور اسے ہٹا دیا۔‘‘

اس حوالے سے متعلقہ پولیس تھانہ راج باغ کے ایس ایچ او نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے حریت آفس کے گیٹ سے ترنگا ہٹانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: ’’پر امن طریقے پر ترنگا ہٹایا گیا تاکہ اس کے بے حرمتی نہ ہو۔‘‘

وہیں اگر ’’فلیگ کوڈ آف انڈیا‘‘ کی بات کریں تو بھارت کا قومی جھنڈا ہمیشہ دیگر جھنڈوں اور سائن بورڈز سے بلندی پر لہرانا، چسپاں کیا جانا چاہیے۔ Desecration of Tricolour ماوا کی جانب سے چسپاں کیا گیا جھنڈا حریت کانفرنس بورڈ سے نیچے تھا۔ فلیگ کوڈ کی شق دوم، سیکشن اول کلاسز 2.1 کے مطابق ’’عام عوام، نجی تنظیموں، تعلیمی اداروں وغیرہ کے اراکین کی جانب سے قومی جھنڈے کی نمائش پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، تاہم اس کے لیے ایمبلمز اینڈ نیمز ایکٹ (The Emblems and names Act 1950) کے تحت وضع کیے گئے اصول و ضوابط کی پاسداری ناگزیر ہے۔‘‘

وہیں کوڈ کے سیکشن چہارم (Section IV) کی شق 3.16 کے مطابق ’’کوئی دوسرا جھنڈا یا سائن بورڈ، ڈیکوریشن وغیرہ اس (قومی پرچم) سے اوپر یا برابر نہ رکھا جائے۔ جہاں سے قومی جھنڈا لہرایا جائے اس کے برابر یا اوپر بھی کوئی بھی چیز بشمول پھول، ہار یا نشان پرچم وغیرہ نہ ہو۔‘‘

ترنگے کی بے حرمتی؟
ترنگے کی بے حرمتی؟

ایک مقامی وکیل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا: ’’اگر جان بوجھ کر ترنگا کسی دوسرے جھنڈے یا سائن بورڈ کے نیچے چسپاں یا لہرایا گیا تو یقیناً قانون کی رو سے یہ قومی پرچم کی بے حرمتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’قومی پرچم لہرانے یا کہیں چسپاں کرنے پر اگر عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا تو اس صورت میں بھی ترنگا لہرانے والے کی نیت اور حالات کا مشاہدہ کیا جائے گا۔‘‘ تاہم انہوں نے بھی اعتراف کیا کہ قانون کی شق کے مطابق صرف دانستہ طور ترنگا کسی اور جھنڈے یا سائن بورڈ سے نیچے لہرانا بے حرمتی ہوگی۔

مزید پڑھیں: Har Ghar Tiranga Campaign: کشمیر میں ہر گھر ترنگا مہم رضاکارانہ ہے یا نہیں؟

سرینگر: ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کے تحت کشمیری پنڈت سندیپ ماوا نے بدھ کو سرینگر کے راج باغ علاقے میں واقع علیٰحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے مقفل دفتر کے دروازے پر بھارتی جھنڈا چسپاں کیا۔ Kashmiri Pandit Sandeep Mawa Pasted Tricolour on APHC Office in Srinagar ماوا نے اس حوالے سے کہا کہ ''اب حریت کانفرنس کو بھی قومی جھنڈا تھام لینا چاہیے۔ حریت آفس بھی اب بھارتی (دفتر) ہو گیا۔''

حریت کانفرنس کے مقفل دفتر پر ترنگا چسپاں

حریت کانفرنس کے آفس کے مقفل گیٹ پر ترنگا چشپاں کرنے کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ماوا نے کہا کہ ’’حریت کانفرنس پاکستان کے اشارے پر یہاں علیٰحدگی پسند مہم چلا رہی تھی۔ Tricolour Pasted on Hurriyat Office Gate پاکستان اور حریت نے مل کر کشمیریوں کو برباد کیا ہے۔ آزادی کا نعرہ تو (انہوں نے) چھوڑ دیا ہے۔ اب منشیات کے ذریعے ہماری نئی نسل کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔ ہم ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ بھی بھارت کے قومی جھنڈے کو تھام لیں، اب حریت کا دفتر بھی بھارتی دفتر ہو گیا۔‘‘

ماوا کے مطابق ''بھارتی جھنڈے کے سایہ تلے ہی کشمیر کی ترقی اور بہبودی ممکن ہے۔ گذشتہ 32 برسوں سے یہاں کے نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا ہے۔ اب ہیلنگ ٹچ کا وقت آگیا ہے۔'' Har Ghar Tiranga پولیس نے بعد میں ماوا کی جانب سے چسپاں کیے گئے جھنڈے کو ہٹا دیا تاکہ ’’جھنڈے کی بے حرمتی نہ ہو۔‘‘ اس حوالے سے ماوا نے کہا کہ ’’ہمیں بس ایک پیغام دینا تھا۔ جھنڈا نیک نیت کے ساتھ چسپاں کیا گیا تھا، پولیس نے بھی میرے سامنے احتیاطی طور اسے ہٹا دیا۔‘‘

اس حوالے سے متعلقہ پولیس تھانہ راج باغ کے ایس ایچ او نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے حریت آفس کے گیٹ سے ترنگا ہٹانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا: ’’پر امن طریقے پر ترنگا ہٹایا گیا تاکہ اس کے بے حرمتی نہ ہو۔‘‘

وہیں اگر ’’فلیگ کوڈ آف انڈیا‘‘ کی بات کریں تو بھارت کا قومی جھنڈا ہمیشہ دیگر جھنڈوں اور سائن بورڈز سے بلندی پر لہرانا، چسپاں کیا جانا چاہیے۔ Desecration of Tricolour ماوا کی جانب سے چسپاں کیا گیا جھنڈا حریت کانفرنس بورڈ سے نیچے تھا۔ فلیگ کوڈ کی شق دوم، سیکشن اول کلاسز 2.1 کے مطابق ’’عام عوام، نجی تنظیموں، تعلیمی اداروں وغیرہ کے اراکین کی جانب سے قومی جھنڈے کی نمائش پر کوئی پابندی نہیں ہوگی، تاہم اس کے لیے ایمبلمز اینڈ نیمز ایکٹ (The Emblems and names Act 1950) کے تحت وضع کیے گئے اصول و ضوابط کی پاسداری ناگزیر ہے۔‘‘

وہیں کوڈ کے سیکشن چہارم (Section IV) کی شق 3.16 کے مطابق ’’کوئی دوسرا جھنڈا یا سائن بورڈ، ڈیکوریشن وغیرہ اس (قومی پرچم) سے اوپر یا برابر نہ رکھا جائے۔ جہاں سے قومی جھنڈا لہرایا جائے اس کے برابر یا اوپر بھی کوئی بھی چیز بشمول پھول، ہار یا نشان پرچم وغیرہ نہ ہو۔‘‘

ترنگے کی بے حرمتی؟
ترنگے کی بے حرمتی؟

ایک مقامی وکیل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا: ’’اگر جان بوجھ کر ترنگا کسی دوسرے جھنڈے یا سائن بورڈ کے نیچے چسپاں یا لہرایا گیا تو یقیناً قانون کی رو سے یہ قومی پرچم کی بے حرمتی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’قومی پرچم لہرانے یا کہیں چسپاں کرنے پر اگر عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا تو اس صورت میں بھی ترنگا لہرانے والے کی نیت اور حالات کا مشاہدہ کیا جائے گا۔‘‘ تاہم انہوں نے بھی اعتراف کیا کہ قانون کی شق کے مطابق صرف دانستہ طور ترنگا کسی اور جھنڈے یا سائن بورڈ سے نیچے لہرانا بے حرمتی ہوگی۔

مزید پڑھیں: Har Ghar Tiranga Campaign: کشمیر میں ہر گھر ترنگا مہم رضاکارانہ ہے یا نہیں؟

Last Updated : Aug 3, 2022, 8:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.