سرینگر : کشمیر جہاں قدرتی خوبصورتی سے مالامال ہے وہیں یہاں کا وازوان بھی دنیا بھر میں مشہور ہے۔ ابتداء میں تو وازوان میں صرف سات پکوان ہوتے تھے تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب اس میں بھی لگاتار اضافہ ہوتا رہا اور آج تقربیاً 30 سے زائد پکوان بھی پروسے جاتے ہیں۔ Dishes in Kashmiri Wazwaan
اگرچہ ہر طرف ان سیب پروسنے والوں کی تعریف ہو رہی تھی لیکن اُن کے بارے میں کوئی کچھ نہیں جانتا ہے اور نہ وہ میڈیا پر آنا چاہتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے نہ صرف اُن کو ڈھونڈ نکالا بلکہ ان کے ساتھ مختصر بات بھی کی کہ آخر اصل وجہ معلوم ہو سکے۔
سرینگر کے راول پورہ علاقے کے رہنے والے صائم مصطفیٰ نے اس حوالے سے وائرل ویڈیو میں پیغام بھی جاری کیا، اگرچہ وہ اپنی ذاتی تفصیلات منظر عام پر نہیں لینا چاہتے تھے، تاہم اُن کا کہنا تھا کہ "یہ کوشش سیب اگانے والوں کے لیے ایک کارآمد پہل ہے۔رواں سال قومی شاہراہ پر فروٹ ٹرکس درماندہ ہونے کی وجہ سے سیب صنعت کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار سیب کو باہر کی منڈیوں میں اچھے دام بھی نہیں مل رہے ہیں اور ہمیں آگے آنا چاہیے اور فروٹ سے وابستہ افراد کے لیے کچھ حد تک مدد کرنی چاہیے۔
صائمہ جن کے ایک قریبی رشتہ دار کی شادی تھی کا ماننا تھا کہ "ہم لوگوں کو کسی کے بھروسے نہیں رہنا چاہیے، جیتنا ہو سکے خود کرنا چاہیے۔"
بتادیں کہ کشمیری زبان میں واز کا مطلب پکانا اور وان کا مطلب دکان ہوتا ہے۔ وازوان میں کم از کم 7 پکوان لازمی ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ 30 پکوان ہو سکتی ہیں۔ ان پکوان میں روغن جوش، یخنی، آب گوشت، گوشتابہ، راستہ ، کباب، دائنول گرمہ ، مرژہ ونگن گرمہ شامل ہیں۔