ETV Bharat / state

Agro Tech for Orchardists کشمیری باغبانوں کیلئے ایپ کے ذریعے مشاورت

کشمیر میں کاشتکار روایتی باغبانی کو ترک کرکے اب ماہرین کی مدد سے سائنسی طریقوں سے معقول مشاورت فراہم کرنے والی ’’آرچڈلی‘‘ ایپ سے قریب دس ہزار کسان جڑ چکے ہیں۔ Orchardly App for Kashmiri Farmers

Agro Tech for Orchardists: کشمیری باغبانوں کے لئے ایپ کے ذریعے مشاورت
Agro Tech for Orchardists: کشمیری باغبانوں کے لئے ایپ کے ذریعے مشاورت
author img

By

Published : Mar 31, 2023, 11:47 AM IST

کشمیری باغبانوں کے لئے ایپ کے ذریعے مشاورت

سرینگر (جموں و کشمیر) : کشمیر میں کاشتکار روایتی باغبانی کو ترک کرکے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہائی ڈینسٹی باغبانی کو ترجیح دے رہے ہیں۔ تاہم کاشتکاروں کو اس نئی ٹیکنالوجی کے متعلق معقول معلومات نہیں مل پا رہی ہے۔ کاشتکاروں کی اس تشنگی کو دور کرنے کے لئے وادی کشمیر کے ایک نوجوان احسان قدوسی نے ’’آرچڈلی‘‘ کے نام سے ایک اگرو سٹاٹپ شروع کیا ہے۔

احسان قدوسی نے گزشتہ برس یہ سٹاٹ اپ شروع کیا ہے اور ماہرین کی مدد سے باغبانوں کو سائنسی طریقوں سے معقول مشاورت فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’آرچڈلی‘‘ ایپ کے ذریعے وه باغبانوں کو ہر نوعیت کی جانکاری دیتے ہیں جس میں ادویات کا استعمال، زمین کی نوعیت، درجہ حرارت اور موسم کی صورتحال سے آگاہی ملتی ہے۔

اس سٹاٹ اپ کے ذریعے ابھی تک دس ہزار کاشتکاروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور آئے روز مزید کاشتکار اس اپ سے جڑ رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں گزشتہ کچھ برسوں سے ہائی ڈینسٹی باغات لگائے جا رہے ہیں۔ ان باغات میں درجنوں غیر ملکی اقسام کے اعلی کوالٹی گالا، جیرو مائن سمیت دیگر کئی اقسام کے سیب اگائے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: High Density Apple Farming in Kashmir: ہائی ڈینسٹی ہی اب سیب کاشتکاری کا مستقبل ہے

ہائی ڈینسٹی سیب روایتی اقسام کے سیب سے پہلے تیار ہوتے ہیں جس سے مارکیٹ میں ان کی اچھی خاصی مانگ رہتی ہے اور کاشتکار کو منافع بھی زیادہ ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ وادی کشمیر کی معیشت کو تقویت دینے میں شعبہ باغبانی بالخصوص سیب کی کاشتکاری کا ایک اہم کردار ہے۔ سرکار کے مطابق یہاں سالانہ 7 سے 8 ہزار ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے اور اس صنعت سے 35 لاکھ افراد کو روزگار فراہم ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودوں کے سوکھنے سے کسانوں کو خسارہ

کشمیری باغبانوں کے لئے ایپ کے ذریعے مشاورت

سرینگر (جموں و کشمیر) : کشمیر میں کاشتکار روایتی باغبانی کو ترک کرکے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہائی ڈینسٹی باغبانی کو ترجیح دے رہے ہیں۔ تاہم کاشتکاروں کو اس نئی ٹیکنالوجی کے متعلق معقول معلومات نہیں مل پا رہی ہے۔ کاشتکاروں کی اس تشنگی کو دور کرنے کے لئے وادی کشمیر کے ایک نوجوان احسان قدوسی نے ’’آرچڈلی‘‘ کے نام سے ایک اگرو سٹاٹپ شروع کیا ہے۔

احسان قدوسی نے گزشتہ برس یہ سٹاٹ اپ شروع کیا ہے اور ماہرین کی مدد سے باغبانوں کو سائنسی طریقوں سے معقول مشاورت فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’آرچڈلی‘‘ ایپ کے ذریعے وه باغبانوں کو ہر نوعیت کی جانکاری دیتے ہیں جس میں ادویات کا استعمال، زمین کی نوعیت، درجہ حرارت اور موسم کی صورتحال سے آگاہی ملتی ہے۔

اس سٹاٹ اپ کے ذریعے ابھی تک دس ہزار کاشتکاروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور آئے روز مزید کاشتکار اس اپ سے جڑ رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں گزشتہ کچھ برسوں سے ہائی ڈینسٹی باغات لگائے جا رہے ہیں۔ ان باغات میں درجنوں غیر ملکی اقسام کے اعلی کوالٹی گالا، جیرو مائن سمیت دیگر کئی اقسام کے سیب اگائے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: High Density Apple Farming in Kashmir: ہائی ڈینسٹی ہی اب سیب کاشتکاری کا مستقبل ہے

ہائی ڈینسٹی سیب روایتی اقسام کے سیب سے پہلے تیار ہوتے ہیں جس سے مارکیٹ میں ان کی اچھی خاصی مانگ رہتی ہے اور کاشتکار کو منافع بھی زیادہ ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ وادی کشمیر کی معیشت کو تقویت دینے میں شعبہ باغبانی بالخصوص سیب کی کاشتکاری کا ایک اہم کردار ہے۔ سرکار کے مطابق یہاں سالانہ 7 سے 8 ہزار ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے اور اس صنعت سے 35 لاکھ افراد کو روزگار فراہم ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پلوامہ: ہائی ڈینسٹی والے پودوں کے سوکھنے سے کسانوں کو خسارہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.