ETV Bharat / state

Foreign Tourists in Kashmir: بین الاقوامی سیاحوں کی کشمیر آمد میں 700فیصد اضافہ - سیاحوں کی کشمیر آمد میں 700فیصد اضافہ

سرینگر میں منعقدہ جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ گروپ میٹنگ کے دوران بین الاقوامی مندوبین سے نہ صرف یہاں سرمایہ کاری کرنے بلکہ ٹورزم سرگرمیاں شروع کرنے کی بھی دعوت دی گئی تھی۔ جی ٹونٹی اجلاس کے بعد بین الاقوامی ٹورسٹس کی وادی کشمیر آمد میں سات گنا اضافہ درج کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی سیاحوں کی کشمیر آمد میں 700فیصد اضافہ
بین الاقوامی سیاحوں کی کشمیر آمد میں 700فیصد اضافہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 23, 2023, 6:09 PM IST

بین الاقوامی سیاحوں کی کشمیر آمد میں 700فیصد اضافہ

سرینگر (جموں و کشمیر): وادی کشمیر ایک بار پھر غیر ملکی سیاحوں کی پسندیدہ جگہ بنتی دکھائی دے رہی ہے۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں امسال اگست مہینے کی 31 تاریخ تک وادی کی سیر و تفریح کے لیے آئے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں 700 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ محکمہ ٹورزم کی جانب سے فراہم کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 4028 غیر ملکی سیاحوں کی آمد درج کی گئی تھی وہیں رواں برس کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران 30647 غیر ملکی سیاحوں نے وادی کشمیر کا رخ کیا۔ جن میں زیادہ تر یورپ، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور مشرق وسطی کے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

محکمہ ٹورزم کے مطابق سیاحوں کو وادی کی اور راغب کرنے کے لیے 75 نئے سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کا خاکہ بھی تیار کیا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مختلف بین الاقوامی ٹریڈ فیئرز میں بھی حصہ لیکر بین الاقوامی سیاحوں کو یہاں آنے کی دعوت دی جا رہی ہے۔ وہیں یوروپی ممالک کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے باوجود سیاحتی شعبہ سے منسلک افراد اور محکمہ ٹورزم سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کی اُمید باندھے ہوئے ہیں۔

ٹورزم محکمہ کے ایک سینئر افسر نے دعویٰ کیا کہ ’’بعض ممالک کی جانب سے جاری کی گئی ایڈوائزری سے یہاں کی سیاحت پر زیادہ اثر نہیں پڑا ہے۔ جس طرح سے رواں برس غیر ملکی سیاح یہاں آئے ہیں، اس سے زمینی حقائق واضح ہو جاتے ہیں۔ امسال یہاں ٹورزم میٹ بھی ہوئی اس سے شعبے کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی سطح پر بھی ٹورزم کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

ٹراول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر فاروق احمد کٹھو کا کہنا ہے کہ ’’دلچسپ بات ہے کہ امسال غیر ملکی سیاحوں نے وادی کا رخ کیا اور تعداد بھی اچھی خاصی دیکھی جا رہی ہے۔ ایسا 90 کی دہائی سے قبل دیکھا جاتا تھا۔ یہ کشمیر کی مجموعی معیشت خاص طور پر سیاحتی شعبہ کے لیے اچھی پیش رفت ہے۔ جی 20 اجلاس سے بھی کافی فائدہ ہوا ہے۔‘‘

کٹھو کا مزید کہنا تھا کہ ’’کشمیر، ماحولیات کے اعتبار سے کافی حساس ہے، اس لیے یہاں پر سرکار اور اسٹیک ہولڈرز کو سسٹین ایبل ٹورزم (Sustainable Tourism) کو عملانا چاہئے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینے کی یکم تاریخ کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے دعویٰ کیا تھا کہ امسال 1.27 کروڑ سیاح جموں و کشمیر کی سیر و تفریح کے لیے آچکے ہیں، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امسال سیاحوں کی ریکارڈ توڑ آمد متوقع ہے۔ ایل جی کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کے سیاحتی ڈھانچے کو بہتر بنائے جانے کے حوالہ سے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: G 20 summit in Kashmir and tourism : جی ٹونٹی اجلاس کے بعد جموں وکشمیر کے سیاحتی شعبہ میں بڑی تبدیلی آئی، سیکریٹری محکمہ سیاحت

جموں و کشمیر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہاں بڑی تعداد میں مہمانوں کی آمد سے نہ صرف شعبہ سیاحت سے جڑے افراد خاص کر ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکان بلکہ مقامی دکاندار، ٹیکسی ڈرائیوروں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ فائدہ پہنچتا ہے جو جموں و کشمیر کی مجموعی معیشت کا ایک اہم جز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Kashmir tourism: پندرہ ہزار سے زائد غیر ملکی سیاحوں نے اب تک کشمیر کی سیر کی، سیکریٹری

واضح رہے کہ جی 20 کی تیسری ٹورزم ورکنگ گروپ میٹنگ، جو مئی مہینے کی 22 سے 24 تاریخ تک سرینگر میں منعقد ہوئی تھی، وادی کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بین الاقوامی تقریب تھی۔ اس اجلاس کے دوران وزارت سیاحت اور جموں و کشمیر انتظامیہ نے وادی میں نہ صرف سیاحت بلکہ فلم سازی کی بحالی پر بھی زور دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Foriegn tourists visit Tral Narastan نارستان، ترال میں پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کی آمد

بین الاقوامی سیاحوں کی کشمیر آمد میں 700فیصد اضافہ

سرینگر (جموں و کشمیر): وادی کشمیر ایک بار پھر غیر ملکی سیاحوں کی پسندیدہ جگہ بنتی دکھائی دے رہی ہے۔ گزشتہ برس کے مقابلے میں امسال اگست مہینے کی 31 تاریخ تک وادی کی سیر و تفریح کے لیے آئے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں 700 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ محکمہ ٹورزم کی جانب سے فراہم کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس 4028 غیر ملکی سیاحوں کی آمد درج کی گئی تھی وہیں رواں برس کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران 30647 غیر ملکی سیاحوں نے وادی کشمیر کا رخ کیا۔ جن میں زیادہ تر یورپ، تھائی لینڈ، ملائیشیا اور مشرق وسطی کے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

محکمہ ٹورزم کے مطابق سیاحوں کو وادی کی اور راغب کرنے کے لیے 75 نئے سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کا خاکہ بھی تیار کیا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مختلف بین الاقوامی ٹریڈ فیئرز میں بھی حصہ لیکر بین الاقوامی سیاحوں کو یہاں آنے کی دعوت دی جا رہی ہے۔ وہیں یوروپی ممالک کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کے باوجود سیاحتی شعبہ سے منسلک افراد اور محکمہ ٹورزم سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کی اُمید باندھے ہوئے ہیں۔

ٹورزم محکمہ کے ایک سینئر افسر نے دعویٰ کیا کہ ’’بعض ممالک کی جانب سے جاری کی گئی ایڈوائزری سے یہاں کی سیاحت پر زیادہ اثر نہیں پڑا ہے۔ جس طرح سے رواں برس غیر ملکی سیاح یہاں آئے ہیں، اس سے زمینی حقائق واضح ہو جاتے ہیں۔ امسال یہاں ٹورزم میٹ بھی ہوئی اس سے شعبے کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی سطح پر بھی ٹورزم کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

ٹراول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر فاروق احمد کٹھو کا کہنا ہے کہ ’’دلچسپ بات ہے کہ امسال غیر ملکی سیاحوں نے وادی کا رخ کیا اور تعداد بھی اچھی خاصی دیکھی جا رہی ہے۔ ایسا 90 کی دہائی سے قبل دیکھا جاتا تھا۔ یہ کشمیر کی مجموعی معیشت خاص طور پر سیاحتی شعبہ کے لیے اچھی پیش رفت ہے۔ جی 20 اجلاس سے بھی کافی فائدہ ہوا ہے۔‘‘

کٹھو کا مزید کہنا تھا کہ ’’کشمیر، ماحولیات کے اعتبار سے کافی حساس ہے، اس لیے یہاں پر سرکار اور اسٹیک ہولڈرز کو سسٹین ایبل ٹورزم (Sustainable Tourism) کو عملانا چاہئے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ مہینے کی یکم تاریخ کو جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے دعویٰ کیا تھا کہ امسال 1.27 کروڑ سیاح جموں و کشمیر کی سیر و تفریح کے لیے آچکے ہیں، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امسال سیاحوں کی ریکارڈ توڑ آمد متوقع ہے۔ ایل جی کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کے سیاحتی ڈھانچے کو بہتر بنائے جانے کے حوالہ سے بھی ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: G 20 summit in Kashmir and tourism : جی ٹونٹی اجلاس کے بعد جموں وکشمیر کے سیاحتی شعبہ میں بڑی تبدیلی آئی، سیکریٹری محکمہ سیاحت

جموں و کشمیر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہاں بڑی تعداد میں مہمانوں کی آمد سے نہ صرف شعبہ سیاحت سے جڑے افراد خاص کر ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکان بلکہ مقامی دکاندار، ٹیکسی ڈرائیوروں کو بالواسطہ یا بلاواسطہ فائدہ پہنچتا ہے جو جموں و کشمیر کی مجموعی معیشت کا ایک اہم جز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Kashmir tourism: پندرہ ہزار سے زائد غیر ملکی سیاحوں نے اب تک کشمیر کی سیر کی، سیکریٹری

واضح رہے کہ جی 20 کی تیسری ٹورزم ورکنگ گروپ میٹنگ، جو مئی مہینے کی 22 سے 24 تاریخ تک سرینگر میں منعقد ہوئی تھی، وادی کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پہلی بین الاقوامی تقریب تھی۔ اس اجلاس کے دوران وزارت سیاحت اور جموں و کشمیر انتظامیہ نے وادی میں نہ صرف سیاحت بلکہ فلم سازی کی بحالی پر بھی زور دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Foriegn tourists visit Tral Narastan نارستان، ترال میں پہلی بار غیر ملکی سیاحوں کی آمد

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.