اس باغ کو کھولنے سے وادی میں سیاحت کا آغاز اور بہار کی آمد بھی ہوئی ہے۔ تقریباً تین ماہ کی محنت کے بعد اس باغ کو سیاحوں کے لیے کھولا گیا ہے۔ لیفٹننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان کے ہاتھوں اسے آج باضابطہ کھولا گیا۔
اس موقع پر بصیر احمد خان نے کہا کہ سرینگر میں شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع ایشیا کا سب سے بڑا باغ گل لالہ، وادی کے قدرتی مناظر کی رونقوں کو مزید دوبالا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس باغ کی سیر مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی ترجیحات میں شامل ہوتا ہے اور اس باغ کی خوبصورتی کو مزید بڑھانے کے لیے انتظامیہ نے 10 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک نئے پروجیکٹ پر کام شروع کیا ہے۔
موسم کی خرابی کی وجہ سے ابھی تک 25 فی صد ہی پھول یہاں کھل سکے ہیں۔ لیکن موسم میں بہتری کے ساتھ یہ باغ مکمل طور رنگ برنگے گلوں سے کھل اٹھے گا۔ باغ کے کھولنے کے بعد ہی سینکڑوں سیاح یہاں داخل ہوئے اور لطف اٹھاتے ہوئے نظر آئے۔
بتا دیں کہ 3 اپریل سے ٹیولپ فیسٹول کا اہتمام کیا جائے گا جو چھ دنوں تک چلے گا۔ اس کا افتتاح لیفٹیننٹ گونر کریں گے اور اس فیسٹول کے دوران جموں و کشمیر کے ٹورازم، کلچر، فلوریکلچر، دستکاری، آرٹ وغیرہ کی نمائش بھی کی جائے گی تاکہ سیاح یہاں کے قدرتی مناظر کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں کے کلچر سے بھی آشنائی حاصل کرسکیں۔