ETV Bharat / state

ڈل جھیل اور مغل باغات سُنسان

مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد وادی کشمیر کے ہوٹلز اور ہاؤس بوٹز بدحالی کا شکار ہیں۔

ڈل جھیل اور مغل باغات ویران
author img

By

Published : Aug 22, 2019, 9:03 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 10:17 PM IST

کئی ہفتے قبل شہرہ آفاق ڈل جھیل میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی چہل پہل ہوتی تھی اور سیاح یہاں کے دلکش نظاروں کا لطف اٹھاتے تھے۔ تاہم آج یہاں پر ہر طرف سناٹے کا راج ہے۔

ڈل جھیل اور مغل باغات ویران


مغل گارڈنز اور دیگر سیاحتی مقامات پر ویرانی کے سبب سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کی روزی روٹی پر بالواسطہ یا بلاواسطہ منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ہوٹل مالکان نے بتایا کہ 'وہ نہیں جانتے کہ سیاحوں کو یہاں آنے کی اجازت کب ملے گی جس سے ان کا کاروبار دوبارہ چل سکے گا۔'

سرینگر کے ڈلگیٹ سے تعلق رکھنے والے غلام رسول نامی ایک ہوٹل مالک نے بتایا کہ 'سیاحتی شعبے سے پانچ لاکھ افراد کا روزگار منسلک ہے جن کے لیے اب دو وقت کی روٹی بھی حاصل کر پانا مشکل ہو رہا ہے۔'

دوسری جانب اگلے مہینے سے شروع ہونے والا موسم خزاں بھی سیاحوں کے لیے باعث کشش ہوتا ہے، خاص کر چنار درختوں سے گرتے سنہرے پتوں کا دلفریب منظر جن کو دیکھنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سیاح وادی کا رخ کرتے ہیں۔
تاہم سیاحوں نے اس کے لیے بھی پیشگی بکنگ منسوخ کی ہے جس کے چلتے اب آنے والا خزاں کا سیاحتی سیزن بھی خالی جانے کا اندیشہ ہے۔
واضح رہے کہ دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل انتظامیہ نے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں سیاحوں اور امرناتھ یاتریوں کو کشمیر چھوڑنے کو کہا گیا تھا۔

کئی ہفتے قبل شہرہ آفاق ڈل جھیل میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی چہل پہل ہوتی تھی اور سیاح یہاں کے دلکش نظاروں کا لطف اٹھاتے تھے۔ تاہم آج یہاں پر ہر طرف سناٹے کا راج ہے۔

ڈل جھیل اور مغل باغات ویران


مغل گارڈنز اور دیگر سیاحتی مقامات پر ویرانی کے سبب سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کی روزی روٹی پر بالواسطہ یا بلاواسطہ منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ہوٹل مالکان نے بتایا کہ 'وہ نہیں جانتے کہ سیاحوں کو یہاں آنے کی اجازت کب ملے گی جس سے ان کا کاروبار دوبارہ چل سکے گا۔'

سرینگر کے ڈلگیٹ سے تعلق رکھنے والے غلام رسول نامی ایک ہوٹل مالک نے بتایا کہ 'سیاحتی شعبے سے پانچ لاکھ افراد کا روزگار منسلک ہے جن کے لیے اب دو وقت کی روٹی بھی حاصل کر پانا مشکل ہو رہا ہے۔'

دوسری جانب اگلے مہینے سے شروع ہونے والا موسم خزاں بھی سیاحوں کے لیے باعث کشش ہوتا ہے، خاص کر چنار درختوں سے گرتے سنہرے پتوں کا دلفریب منظر جن کو دیکھنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سیاح وادی کا رخ کرتے ہیں۔
تاہم سیاحوں نے اس کے لیے بھی پیشگی بکنگ منسوخ کی ہے جس کے چلتے اب آنے والا خزاں کا سیاحتی سیزن بھی خالی جانے کا اندیشہ ہے۔
واضح رہے کہ دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل انتظامیہ نے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں سیاحوں اور امرناتھ یاتریوں کو کشمیر چھوڑنے کو کہا گیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 10:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.