سرینگر::کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمدعمر فاروق کو ایک بار پھر 2024 کے لئے رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر ، اردن نے دنیا بھر کی 500 بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں منتخب کیا ہے۔
اس حوالے سے انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر، اردن نے میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمدعمر فاروق کو ایک بار پھر 2024 کے لئے دنیا بھر کی 500 بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں منتخب کیا ہے۔میر واعظ کو دنیا کے 500 بااثر مسلمانوں میں شامل کرنے کی, RISSC Jordon کی سیاسی گروپ کی جانب سے مسلسل دسویں بار درجہ بندی کے تحت موصوف کا انتخاب عمل میں آیا ہے۔
اس حوالے سے آر آئی ایس ایس جورڈن کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ”میرواعظ بھارت اور پاکستان دونوں ممالک کے ساتھ بات چیت کی وکالت کرتے رہے ہیں تاکہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کے دائمی حل کے حوالے سے کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کو پورا کیا جا سکے۔
آر آئی ایس ایس جورڈن کی جانب سے خصوصیت سے میر واعظ کی نظر بندی اور رہائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکام کی جانب سے موصوف اگست 2019 سے غیر قانونی طور پر اپنے گھر میں نظربند رکھے گئے تھے اور ابھی گزشتہ دنوں ہی چار سال کے زائد عرصہ کے بعد ان کی نظر بندی ہٹا دی گئی اور چار سال کے عرصہ کے بعد جب میرواعظ نماز کی ادائیگی کیلئے تاریخی جامع مسجد سرینگر پہنچ گئے تو وہاں جذباتی مناظر نظر آئے۔قابل ذکر ہے کہ رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر ایک آزاد تحقیقی ادارہ ہے اور یہ ایک بین الاقوامی اسلامی غیر سرکاری ادارہ ہے جس کا صدر دفتر اردن کے دارالحکومت عمان میں ہے۔
مزید پڑھیں: Jamia Masjid In Srinagar جامعہ مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا نہ ہوسکی
دریں اثناہ،انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اس بات پر شدید افسوس اور حیرت کا اظہار کیا ہے کہ ریاستی انتظامیہ نے ایک بار پھر آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر قدغن عائد کردی۔اوقاف نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کی طرف سے صبح سے ہی جامع مسجد کے تمام دروازے بند کر دیئے گئے اور اوقاف کی انتظامیہ کو مطلع کیا کہ آج نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ اوقاف نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو ایک بار پھر انتظامیہ کی جانب سے اپنے گھر میں نظر بند کرکے ان کی دینی اور منصبی فرائض کی ادائیگی پر قدغن عائد کرنے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ کے اس اقدام کو حد درجہ افسوسناک قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ جنہیں تقریباً چار سال کے زائد عرصے کے بعد ابھی گزشتہ دنوں ہی نظر بندی سے رہا کیا گیا تھا کو ایک بار پھر اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرنا اور ان کو اپنے منصبی فرائض کی ادائیگی سے روکنا سمجھ سے بالا تر ہے۔