جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے کشمیر پریس کلب کی رجسٹریشن التوا میں رکھنے اور اسکی عمارت کو اپنی تحویل میں لینے Kashmir Press Club Coup پر کشمیر کی صحافتی انجمنوں نے ایک بار پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پریس کلب کی 13 جنوری کی پوزیشن کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
سرینگر میں جمعرات کو دس مقامی صحافتی انجمنوں نے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں وادی کے سینئر صحافیوں سمیت ان انجمنوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
ان انجمنوں نے ’’کشمیر میڈیا کولیش‘‘ Kashmir Media Coalition کی تشکیل دی اور انتظامیہ کے سامنے تین اہم مطالبات رکھے۔
کشمیر میڈیا کولیشن کے بیان کے مطابق اس انجمن نے انتظامیہ سے کشمیر پریس کلب کی 13 جنوری 2022 کی پوزیشن بحال Kashmiri Journalists demand restoration of KPC کرنے کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: Kashmir press Club Allotment Cancelled: کشمیر پریس کلب کی الاٹمنٹ منسوخ
انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے کلب کی رجسٹریشن التوا میں رکھنے کی وضاحت بھی طلب کریں گے۔
کشمیر میڈیا کولیش Kashmir Media Coalition نے مقامی صحافیوں پر مشتمل کشمیر پریس کلب کی سابق منتخب انتظامیہ سے گزشتہ دنوں پیدا ہوئی صورتحال اور واقعات سے صحافیوں کو آگاہ کرنے کو بھی کہا ہے۔ Kashmir Media Coalition on KPC Coup
بیان میں تمام ان انجمنوں اور اداروں کا شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے پریس کلب کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: Amid Heavy Deployment, ‘Interim Prez’ Took Over KPC: سخت سیکورٹی حصار میں ایوان صحافت پر قبضہ
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے گزشتہ دنوں کشمیر پریس کلب - جس کی بنیاد سنہ 2018 میں رکھی گئی تھی - کی از سر نو رجسٹریشن التوا میں رکھی تھی۔
بعد ازاں چند مقامی صحافیوں نے پریس کلب پر غیر قانونی طور قبضہ کرکے کلب کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا جس پر صحافیوں نے اعتراض کیا، تاہم ایل جی انتظامیہ نے اگلے ہی روز پریس کلب کی عمارت و اراضی کو واپس اپنی تحویل میں لیکر اسٹیٹس محکمہ کے سپرد کر دیا۔