ETV Bharat / state

تین ماہ میں 5264 افراد کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار

ایک اعلیٰ پولیس افسر نے ای ٹی وی بھارت کو نام مخفی رکھنے کے شرط پر بتایا کہ جن افراد کو کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا انکو پولیس تھانوں سے ہی ضمانت پر رہا کیا جاتا تھا۔

تین ماہ میں 5264 افراد کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار
تین ماہ میں 5264 افراد کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار
author img

By

Published : Jul 20, 2021, 6:28 PM IST

وادی کشمیر میں تین ماہ تک جاری لاک ڈاﺅن سے جہاں لوگ مالی و ذہنی مشکلات سے دوچار ہیں وہیں لاک ڈاﺅن کے دوران ہزاروں لوگوں کو گھر سے باہر نکلنا بھی مہنگا پڑا ہے۔

انتظامیہ نے کورونا کرفیو نافذ کرنے کے لئے جگہ جگہ پولیس و نیم فوجی دستے تعینات کئے۔ سڑکوں کو سیل کیا گیا اور بندشیں عائد کی گئی۔

پولیس کی جانب سے 23 اپریل سے ہی کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کا سلسلہ شروع ہوا۔

تین ماہ میں 5264 افراد کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار
پولیس کے مطابق ماسک نہ پہننا یا گھروں سے غیر ضروری نکلنا خلاف ورزی قرار دیا جاتا ہے۔ لاک ڈاﺅن کے دوران ہجوم جمع کرنا یا چار سے زائد افراد کا ایک ہی جگہ بیٹھنا بھی خلاف ورزیوں میں شامل رہا ہے۔ 23 اپریل یعنی جب کورونا کرفیو نافذ کیا گیا سے 19 جولائی تک پولیس نے 5264 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ان افراد میں بیشتر قصبوں سے گرفتار کئے گئے ہیں۔کورونا کرفیو کے دوران 66 لاکھ 43 ہزار اور چار سو چھ (6643406) روپے پولیس نے عوام سے جرمانہ وصول کر لیا۔ اس دوران پولیس نے 763 گاڑیاں اور موٹر سائیکل بھی ضبط کر لئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیگاسس کے ذریعہ کشمیری صحافیوں کی بھی مبینہ جاسوسی کی گئی



ایک اعلیٰ پولیس افسر نے ای ٹی وی بھارت کو نام مخفی رکھنے کے شرط پر بتایا کہ جن افراد کو کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا انکو پولیس کاسھتھانوں سے ہی ضمانت پر رہا کیا جاتا تھا۔

انکا کہنا تھا کہ کورونا کرفیو کے کی خلاف ورزی کرنے پر جن افراد کو گرفتار کیا جا جاچکا ہے انکو عدالت میں چالان پیش نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ انکو رہائی ایگزیکٹو مجسٹریٹ سے ملتی ہے۔

کووڈ لاک ڈاﺅن کے دوران وصول کئے گئے جرمانے پر پولیس کی طرف سے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی ہے کہ اس رقم کو کیسے خرچ کیا جائے گا۔

تاہم ایک افسر نے بتایا کہ یہ رقم ریڈ کراس کے نام سے جمع کرکے سرکار کے کھاتے میں جمع کرکے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لئے خرچ کی جاتی ہے۔

وادی کشمیر میں تین ماہ تک جاری لاک ڈاﺅن سے جہاں لوگ مالی و ذہنی مشکلات سے دوچار ہیں وہیں لاک ڈاﺅن کے دوران ہزاروں لوگوں کو گھر سے باہر نکلنا بھی مہنگا پڑا ہے۔

انتظامیہ نے کورونا کرفیو نافذ کرنے کے لئے جگہ جگہ پولیس و نیم فوجی دستے تعینات کئے۔ سڑکوں کو سیل کیا گیا اور بندشیں عائد کی گئی۔

پولیس کی جانب سے 23 اپریل سے ہی کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کا سلسلہ شروع ہوا۔

تین ماہ میں 5264 افراد کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار
پولیس کے مطابق ماسک نہ پہننا یا گھروں سے غیر ضروری نکلنا خلاف ورزی قرار دیا جاتا ہے۔ لاک ڈاﺅن کے دوران ہجوم جمع کرنا یا چار سے زائد افراد کا ایک ہی جگہ بیٹھنا بھی خلاف ورزیوں میں شامل رہا ہے۔ 23 اپریل یعنی جب کورونا کرفیو نافذ کیا گیا سے 19 جولائی تک پولیس نے 5264 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ان افراد میں بیشتر قصبوں سے گرفتار کئے گئے ہیں۔کورونا کرفیو کے دوران 66 لاکھ 43 ہزار اور چار سو چھ (6643406) روپے پولیس نے عوام سے جرمانہ وصول کر لیا۔ اس دوران پولیس نے 763 گاڑیاں اور موٹر سائیکل بھی ضبط کر لئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پیگاسس کے ذریعہ کشمیری صحافیوں کی بھی مبینہ جاسوسی کی گئی



ایک اعلیٰ پولیس افسر نے ای ٹی وی بھارت کو نام مخفی رکھنے کے شرط پر بتایا کہ جن افراد کو کورونا کرفیو کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا انکو پولیس کاسھتھانوں سے ہی ضمانت پر رہا کیا جاتا تھا۔

انکا کہنا تھا کہ کورونا کرفیو کے کی خلاف ورزی کرنے پر جن افراد کو گرفتار کیا جا جاچکا ہے انکو عدالت میں چالان پیش نہیں کیا جاتا ہے کیونکہ انکو رہائی ایگزیکٹو مجسٹریٹ سے ملتی ہے۔

کووڈ لاک ڈاﺅن کے دوران وصول کئے گئے جرمانے پر پولیس کی طرف سے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی ہے کہ اس رقم کو کیسے خرچ کیا جائے گا۔

تاہم ایک افسر نے بتایا کہ یہ رقم ریڈ کراس کے نام سے جمع کرکے سرکار کے کھاتے میں جمع کرکے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لئے خرچ کی جاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.