ETV Bharat / state

'کشمیر میں اتنے بُرے حالات کبھی بھی نہیں ہوئے'

جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کے درجے کو ختم کرکے اسے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کرنے کے بعد عائد پابندیوں کے خلاف آواز اٹھانے والی کشمیری ایڈوکیٹ راحیلہ خان نے کشمیر کے موجودہ حالات پر ای ٹی وی بھارت سے کھُل کر گفتگو کی۔

author img

By

Published : Oct 9, 2019, 7:03 AM IST

Updated : Oct 9, 2019, 7:14 AM IST

کشمیر میں اتنے بُرے حالات کبھی بھی نہیں ہوئے

سری نگر کی ایڈوکیٹ راحیلہ خان نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'کشمیر میں نہ تو تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں اور نہ ہی علاج و معالجہ کا کام ہو رہا ہے'۔

کشمیر میں اتنے بُرے حالات کبھی بھی نہیں ہوئے

انہوں نے بتایا کہ 'مواصلاتی نظام بند ہونے سے نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں۔ ہوٹل کے کاروبار بالکل ٹھپ پڑے ہیں۔ باغبانی کرنے والے لوگوں کی فصلیں برباد ہو رہی ہیں۔ ابھی کشمیری عوام اس غیر اعلانیہ ایمرجنسی جیسی صورتحال سے اس لیے لڑ پا رہی ہیں کیونکہ کشمیر میں اب بھی بارٹر سسٹم موجود ہے لیکن اب حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہے'۔

ایڈوکیٹ راحیلہ نے بتایا کہ 'کشمیر میں اتنے بُرے حالات کبھی بھی نہیں ہوئے۔ جب 2014 میں سیلاب آیا تھا تب بھی کشمیری عوام کو اتنی دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔ تب کم سے کم مواصلاتی نظام قائم تھا جس سے وہ ان مشکل حالات سے بھی مقابلہ کر پا رہے تھے۔'

سری نگر کی ایڈوکیٹ راحیلہ خان نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'کشمیر میں نہ تو تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں اور نہ ہی علاج و معالجہ کا کام ہو رہا ہے'۔

کشمیر میں اتنے بُرے حالات کبھی بھی نہیں ہوئے

انہوں نے بتایا کہ 'مواصلاتی نظام بند ہونے سے نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں۔ ہوٹل کے کاروبار بالکل ٹھپ پڑے ہیں۔ باغبانی کرنے والے لوگوں کی فصلیں برباد ہو رہی ہیں۔ ابھی کشمیری عوام اس غیر اعلانیہ ایمرجنسی جیسی صورتحال سے اس لیے لڑ پا رہی ہیں کیونکہ کشمیر میں اب بھی بارٹر سسٹم موجود ہے لیکن اب حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہے'۔

ایڈوکیٹ راحیلہ نے بتایا کہ 'کشمیر میں اتنے بُرے حالات کبھی بھی نہیں ہوئے۔ جب 2014 میں سیلاب آیا تھا تب بھی کشمیری عوام کو اتنی دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔ تب کم سے کم مواصلاتی نظام قائم تھا جس سے وہ ان مشکل حالات سے بھی مقابلہ کر پا رہے تھے۔'

Intro:جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کو ختم کرنے اور ریاست کو ختم کرکے اسے یونین ٹیریٹری میں تبدیل ہونے کے بعد لگی پابندیوں کے خلاف آواز اٹھانے والی کشمیری ایڈوکیٹ راحیلہ خان نے کشمیر کے موجودہ حالات پر گفتگو کی.


Body:5 اگست کا دن کشمیری عوام کے لیے کسی بھیانک خواب سے کم نہیں ہے جسے وہ کبھی بھی تسلیم نہیں کرنا چاہتے. جو موجودہ حالات ہیں ان سے روبرو کراتی سری نگر کی ایڈوکیٹ راحیلہ خان نے بتایا کہ اب کیا حالات ہیں.

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نہ تو وہاں تعلیم سرگرمیاں جاری ہیں اور نہ ہی علاج و معالج کا کام ہو رہا ہے.

مواصلاتی نظام بند ہونے سے نوجوان بے روزگار ہو رہے ہیں ہوٹل لائن بالکل ٹھپ پڑی ہے. باغبانی کرنے والے لوگوں کی فصلیں برباد ہو رہی ہیں ابھی کشمیری عوام اس غیر اعلانیہ ایمرجنسی جیسی صورتحال سے اس لیے لڑ پا رہی ہیں کیونکہ کشمیر میں اب بھی بارٹر سسٹم موجود ہے لیکن اب حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہے.

ایڈوکیٹ راحیلہ نے بتایا کہ کشمیر میں اتنے برے حالات کبھی بھی نہیں آے جب 2016 میں سیلاب آیا تھا تب بھی کشمیری عوام کو اتنی دشواریوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا تب کم سے کم مواصلاتی نظام قائم تھا جس سے وہ ان مشکل حالات سے بھی مقابلہ کر پا رہے تھے.


Conclusion:ایڈوکیٹ راحیلہ خان، سری نگر، کشمیر
Last Updated : Oct 9, 2019, 7:14 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.