کشمیر فائٹ بلاگ معاملے میں گرفتاری کے دو روز بعد سرینگر میونسپل کارپوریشن کے سیکرٹری صوفی محمد اکبر کو پیر کے روز فوری طور پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
صوفی کو معطل کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے ایس ایم سی کے کمشنر اطہر عامر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "صوفی کی گرفتاری کی اطلاع موصول ہوتے ہی اُن کو فوری طور معطل کیا گیا۔"
گذشتہ ہفتے صوفی محمد اکبر کو اُن کے دو بچوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔ اُن پر کشمیر فائٹ بلاگ کے ذریعے سماجی کارکنان، سیاسی لیڈران، سرکاری ملازمین اور صحافیوں کو مبینہ طور پر ڈرانے کے الزامات عائد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لوگوں کو دھمکی دینے والے ایک گروپ کے 5 افراد گرفتار
اُن کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار کا کہنا تھا کہ "صوفی اکبر، اُن کے دو بچے نازش اور یثرب کو صنعت نگر اور راج باغ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ جبکہ پیرزادہ راقف مخفومی کو حضرتبل سے اور جاوید خالد کو پونچھ سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے ان کے پاس سے 32 موبائل فون، ایک ٹیبلٹ، دو لیپ ٹاپ، چار ہارڑ ڈرائیورز، سات عدد میموری کارڈ اور ایک انٹرنیٹ ڈونگل بھی برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔
آئی جی پی کشمیر نے بازیاب شدہ آلات سے حاصل کردہ مواد کے تجزیے کے بعد صحافی شجاعت بخاری، ایڈوکیٹ بابر قادری اور تاجر ستپال نشانال کے قتل کے پیچھے کا منصوبہ بھی جلد سامنے لانے کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔