ETV Bharat / state

Kashmir Drug Menace: منشیات کی لت، تیس لاکھ روپے پھونک ڈالے

منشیات کی لت میں لاکھوں روپے برباد کرنے والے ایک شہری کی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ساتھ گفتگو۔

منشیات کی لت میں لاکھوں روپے برباد کرنے والے ایک شہری کے ساتھ گفتگو
منشیات کی لت میں لاکھوں روپے برباد کرنے والے ایک شہری کے ساتھ گفتگو
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 18, 2023, 7:58 PM IST

Updated : Oct 18, 2023, 9:48 PM IST

منشیات کی لت میں لاکھوں روپے برباد کرنے والے ایک شہری کے ساتھ گفتگو

سرینگر: وادی کشمیر میں ہیروئن اور گانجا جیسے خطرناک نشے کے استعمال سے جہاں نوجوان بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، وہیں ہزاروں لڑکوں اور لڑکیوں کی زندگیاں منشیات کی لت سے تباہ ہو رہی ہیں۔ یہاں ہیروئن انجیکشن کی صورت میں لینا اب عام سی بات ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں اب منشیات کا عادی ہر تیسرا نوجوان ہیپاٹائٹس سی کی بیماری میں بھی مبتلا پایا جا رہا ہے۔ سروے میں اس بات انکشاف کیا گیا ہے کہ اب منشیات کے معاملے میں جموں وکشمیر نے پنجاب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ایک سروے کے مطابق جموں وکشمیر میں 10 لاکھ سے زائد لوگ منشیات کے عادی ہیں، جن میں ایک لاکھ سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔

کشمیر کے ایک نوجوان - سہیل (فرضی نام) گزشتہ تین برس سے ہیروئن کا نشہ کر رہا تھا۔ وہ کہتا ہے کہ ’’پہلے تو دوستوں کو دیکھ کر نشہ کرنے کی چاہت ہوئی اور جب ایک بار ہیروئن کا استعمال کیا تو پھر اس کی عادت ہی پڑگئی۔ دوستوں نے پہلے پہل مفت میں ہروئن دیا اس کے بعد کمایا ہوا سارا پیسہ ہیروئن پر ہی پھونک ڈالا۔‘‘

سہیل کہتے ہیں ’’گزشتہ تین کے دوران برس ہیروئن کی طلب پورا کرنے کے لیے میں نے تقریباً 30 لاکھ روپے خرچ کئے۔ جس میں 20 لاکھ اپنی تنخواہ میں بچائے ہوئے پیسے تھے جبکہ 10 لاکھ روپے قرضے کے تھے۔‘‘ سہل ایک بینک میں سرویلنس انجنئیر کے طور پر کام کر رہا تھا لیکن اس وقت یہ سروس سے معطل ہے۔ 30 سالہ سہیل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ ’’میرا ہیروئن پر روزانہ کا خرچہ تقریباً14 ہزار روپے تھا اور میں نے سب کچھ منشیات کی نذر کیا اور اس دوران میں والدین اور اپنے نزدیکی رشتہ داروں سے دور ہوتا گیا اور نہ صرف پیسہ بلکہ عزت بھی خاک میں مل گئی۔‘‘

پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’جس اندھیرے میں، میں پھنس گیا تھا اس کو یاد کرکے بھی ڈر لگتا ہے۔کیونکہ اس کا انجام موت کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔‘‘ سیہل اب منشیات کی اس بری لت سے جان چھڑانے کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز، سرینگر کے ڈرگ ڈی ایڈیکشن سینٹر میں زیر علاج ہے اور یہ اب آگے جاکر بہتر طور اپنی زندگی گزارنے کی خواہش رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں چھ لاکھ افراد منشیات کی لت کے شکار

سرینگر کے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز نے رواں برس مارچ میں کشمیر کے سبھی دس اضلاع کا سروے کیا۔ سروے میں دیگر نتائج کے علاوہ یہ بھی پایا گیا کہ ہیروئن اور گانجا وغیرہ کا نشہ کرنے والوں کا ہر ماہ اوسطاً 88 ہزار روپے خرچ ہوتا ہے کیونکہ ہیروئن کی ایک گرام کی قیمت 5 سے6 ہزار روپے تک ہے۔

منشیات کی لت میں لاکھوں روپے برباد کرنے والے ایک شہری کے ساتھ گفتگو

سرینگر: وادی کشمیر میں ہیروئن اور گانجا جیسے خطرناک نشے کے استعمال سے جہاں نوجوان بُری طرح متاثر ہو رہے ہیں، وہیں ہزاروں لڑکوں اور لڑکیوں کی زندگیاں منشیات کی لت سے تباہ ہو رہی ہیں۔ یہاں ہیروئن انجیکشن کی صورت میں لینا اب عام سی بات ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں اب منشیات کا عادی ہر تیسرا نوجوان ہیپاٹائٹس سی کی بیماری میں بھی مبتلا پایا جا رہا ہے۔ سروے میں اس بات انکشاف کیا گیا ہے کہ اب منشیات کے معاملے میں جموں وکشمیر نے پنجاب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ایک سروے کے مطابق جموں وکشمیر میں 10 لاکھ سے زائد لوگ منشیات کے عادی ہیں، جن میں ایک لاکھ سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔

کشمیر کے ایک نوجوان - سہیل (فرضی نام) گزشتہ تین برس سے ہیروئن کا نشہ کر رہا تھا۔ وہ کہتا ہے کہ ’’پہلے تو دوستوں کو دیکھ کر نشہ کرنے کی چاہت ہوئی اور جب ایک بار ہیروئن کا استعمال کیا تو پھر اس کی عادت ہی پڑگئی۔ دوستوں نے پہلے پہل مفت میں ہروئن دیا اس کے بعد کمایا ہوا سارا پیسہ ہیروئن پر ہی پھونک ڈالا۔‘‘

سہیل کہتے ہیں ’’گزشتہ تین کے دوران برس ہیروئن کی طلب پورا کرنے کے لیے میں نے تقریباً 30 لاکھ روپے خرچ کئے۔ جس میں 20 لاکھ اپنی تنخواہ میں بچائے ہوئے پیسے تھے جبکہ 10 لاکھ روپے قرضے کے تھے۔‘‘ سہل ایک بینک میں سرویلنس انجنئیر کے طور پر کام کر رہا تھا لیکن اس وقت یہ سروس سے معطل ہے۔ 30 سالہ سہیل نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران بتایا کہ ’’میرا ہیروئن پر روزانہ کا خرچہ تقریباً14 ہزار روپے تھا اور میں نے سب کچھ منشیات کی نذر کیا اور اس دوران میں والدین اور اپنے نزدیکی رشتہ داروں سے دور ہوتا گیا اور نہ صرف پیسہ بلکہ عزت بھی خاک میں مل گئی۔‘‘

پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’جس اندھیرے میں، میں پھنس گیا تھا اس کو یاد کرکے بھی ڈر لگتا ہے۔کیونکہ اس کا انجام موت کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔‘‘ سیہل اب منشیات کی اس بری لت سے جان چھڑانے کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز، سرینگر کے ڈرگ ڈی ایڈیکشن سینٹر میں زیر علاج ہے اور یہ اب آگے جاکر بہتر طور اپنی زندگی گزارنے کی خواہش رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر میں چھ لاکھ افراد منشیات کی لت کے شکار

سرینگر کے انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز نے رواں برس مارچ میں کشمیر کے سبھی دس اضلاع کا سروے کیا۔ سروے میں دیگر نتائج کے علاوہ یہ بھی پایا گیا کہ ہیروئن اور گانجا وغیرہ کا نشہ کرنے والوں کا ہر ماہ اوسطاً 88 ہزار روپے خرچ ہوتا ہے کیونکہ ہیروئن کی ایک گرام کی قیمت 5 سے6 ہزار روپے تک ہے۔

Last Updated : Oct 18, 2023, 9:48 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.