سرینگر (نیوز ڈیسک) : علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمدعمر فاروق نے دفعہ 370 کی منسوخی پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق کو ’’مایوس کن‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’موجودہ حالات میں اس طرح کا فیصلہ غیر متوقع بھی نہیں ہے۔‘‘ علیحدگی پسند لیڈر کا کہنا ہے کہ ’’جموں و کشمیر کے وہ لوگ جو تقسیم برصغیر کے وقت بھارت کے ساتھ انضمام میں سہولت کار بنے ہوئے تھے اور جنہوں نے بھارت کی جانب سے کئے گئے وعدوں اور یقین دہانیوں پر بھروسہ کیا، انہیں شدید دھوکہ دہی کا احساس ہو رہا ہوگا۔‘‘
میرواعظ نے حریت کانفرنس کے موقف کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا: ’’جہاں تک ہمارا تعلق ہے ہمارا ماننا ہے کہ 1947 سے جنگ بندی لائن کی وجہ سے منقسم ریاست، جس کے پر امن اور دائمی حل کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، بدستور ایک انسانی اور سیاسی مسئلہ بنی ہوئی ہے اور اس کی وجہ سے ہی گزشتہ سات دہائیوں سے انسانی خون بہہ رہا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: آرٹیکل 370 کی منسوخی سے سب سے زیادہ نقصان ڈوگروں اور بدھوں کو ہوا، اسد الدین اویسی
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے دفعہ 370کو عارضی قرار دیتے ہوئے مرکزی سرکار اور صدر جمہوریہ کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے صادر کیے گئے فیصلہ پر سیاسی لیڈران بشمول مین اسٹریم اور علیحدگی پسندوں نے سخت ناراضگی ظاہر کی ہے تاہم بے جے پی اور اسکی اتحادی جماعتوں کی جانب سے اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے۔