پولیس ذرائع نے بتایا کہ پائین شہر کے نواح کدل میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر سکیورٹی فورسز نے گزشتہ رات دیر گئے مذکورہ علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران وہاں موجود عسکریت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے بعد طرفین کے مابین تصادم شروع ہوا۔
تصادم میں ابھی تک ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا ہے اور جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کا ایک ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ رات دیر گئے طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ منٹوں تک جاری رہا۔ تاہم علاقے میں اب باضابطہ طور پر مسلح تصادم شروع ہوچکا ہے۔ تصادم میں دو عسکریت پسند ہلاک جبکہ جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کا ایک ایک اہلکار زخمی ہوگیا ہے۔
ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کی شناخت جنید احمد اور طارق احمد شیخ کے طور پر ہوئی ہے اور ان دونوں کا تعلق عسکری تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ تھا۔
جنید اشرف خان حریت کانفرنس کے چیئرمین اشرف سحرائی کے فرزند ہیں اور انہوں نے دو برس قبل عسکریت پسند کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ مارے گئے دوسرے عسکریت پسند طارق احمد کا تعلق جنوبی ضلع پلوامہ سے ہے اور رواں برس مارچ مہینے میں حزب مجاہدین میں شامل ہوئے تھے۔
دریں اثنا انتظامیہ نے پائین شہر میں عسکریت پسندوں کے حق میں کسی بھی طرح کے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔
انتظامیہ نے بقول ان کے احتیاط کے طور پر سرینگر بھر میں موبائل فون و انٹرنیٹ خدمات منقطع کرا دی ہیں، تاہم سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کی موبائل فون اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کو معطلی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔