ETV Bharat / state

کشمیر میں 'روایتی کانگڑی' کی بادشاہت برقرار

author img

By

Published : Feb 13, 2021, 7:00 PM IST

کشمیری باشندے صدیوں سے کانگڑی کا استعمال کرتے آرہے ہیں۔ کشمیر کی روایتی کانگڑی دراصل بید کی لچکدار ٹہنیوں سے بنی ہوئی ایک خوبصورت ٹوکری ہوتی ہے جس کی ہتھی ہوتی ہے اور اس کے اندر پکی مٹی کی ایک موٹی انگھیٹی (مٹکی) ہوتی ہے جسے کشمیری میں 'کُنڈل' کہتے ہیں۔ کانگڑی میں دہکتے ہوئے کوئلے ڈالے جاتے ہیں جو کہ سات سے آٹھ گھنٹے گرم رہتے ہیں۔

کشمیر کی روایتی کانگڑی
کشمیر کی روایتی کانگڑی

کپکپا دینے والی شدید ٹھنڈ سے بچاؤ کے لیے کشمیری باشندے روایتی کانگڑی کا خوب استعمال کرتے ہیں۔ فیرن کے اندر کانگڑی ہی لوگوں کا سہارا بن کے رہتی ہے۔ موسم سرما کے دوران خون جما دینے والی سردی کا بغیر کانگڑی کے مقابلہ کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے ۔

کشمیر کی روایتی کانگڑی

کشمیری باشندے صدیوں سے اس کانگڑی کا استعمال کرتے آرہے ہیں۔ یہ روایتی کانگڑی دراصل بید کی لچکدار ٹہنیوں سے بنی ہوئی ایک خوبصورت ٹوکری ہوتی ہے جس کی ہتھی ہوتی ہے اور اس کے اندر پکی مٹی کی ایک موٹی انگھیٹی (مٹکی) ہوتی ہے جسے کشمیری میں 'کُنڈل' کہتے ہیں۔

کانگڑی میں دہکتے ہوئے کوئلے ڈالے جاتے ہیں جو کہ سات سے آٹھ گھنٹے گرم رہتے ہیں اور ہر کوئی اپنے آپ کو گرم رکھنے کے لیے اسے اپنے فیرن یعنی اونی کپڑے کے بنے ہوئے لمبے کُرتے کے اندر بہ آسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جا سکتا ہے۔

کانگڑی، کشمیری روایت کا حصہ ہے۔ اس کے بغیر سرما کے سخت ترین ایام مزید دشوار گزار بن جاتے ہیں۔ کانگڑی بنانے والے الگ الگ ڈیزائن کی دلکش اور خوبصورت کانگڑیاں بناتے ہیں اور انہیں نہ صرف دکانوں پر بلکہ پھیری لگا کر بھی فروخت کیا جاتا ہے۔ وہیں، گاہک بھی بڑے ذوق و شوق سے کانگڑی خریدتے ہیں۔

کانگڑیوں کا کاروبار کرنے والوں کے ساتھ ساتھ اس کے لیے درکار مٹی کا برتن بنانے والے کمہاروں کی بھی اچھی خاصی کمائی ہوتی ہے۔

کانگڑی کی قیمت 2 سو سے 9 سو روپے تک ہوتی ہے۔ تاہم اس کی قیمت بناوٹ اور مواد پر منحصر ہے۔ کانگڑی کے ساتھ ایک 'ژالن' یعنی چُھب، ڈوری سے باندھ کر رکھی جاتی ہے جو کانگڑی میں موجود کوئلے کو اُلٹ پلٹ کر کے گرمی بڑھانے کے کام آتی ہے۔ کانگڑی کشمیر کے صفر سے کم درجہ حرارت میں لوگوں کے لیے چلتے پھرتے ہیٹر کا کام کرتی ہے ۔

موسم سرما کے دوران وادی کشمیر میں بجلی کی آنکھ مچولی زیادہ ہی دیکھنے کو ملتی ہے جس کے باعث گرم کرنے والے تمام جدید آلات روایتی کانگڑی کے سامنے پھیکے پڑ جاتے ہیں۔

کپکپا دینے والی شدید ٹھنڈ سے بچاؤ کے لیے کشمیری باشندے روایتی کانگڑی کا خوب استعمال کرتے ہیں۔ فیرن کے اندر کانگڑی ہی لوگوں کا سہارا بن کے رہتی ہے۔ موسم سرما کے دوران خون جما دینے والی سردی کا بغیر کانگڑی کے مقابلہ کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے ۔

کشمیر کی روایتی کانگڑی

کشمیری باشندے صدیوں سے اس کانگڑی کا استعمال کرتے آرہے ہیں۔ یہ روایتی کانگڑی دراصل بید کی لچکدار ٹہنیوں سے بنی ہوئی ایک خوبصورت ٹوکری ہوتی ہے جس کی ہتھی ہوتی ہے اور اس کے اندر پکی مٹی کی ایک موٹی انگھیٹی (مٹکی) ہوتی ہے جسے کشمیری میں 'کُنڈل' کہتے ہیں۔

کانگڑی میں دہکتے ہوئے کوئلے ڈالے جاتے ہیں جو کہ سات سے آٹھ گھنٹے گرم رہتے ہیں اور ہر کوئی اپنے آپ کو گرم رکھنے کے لیے اسے اپنے فیرن یعنی اونی کپڑے کے بنے ہوئے لمبے کُرتے کے اندر بہ آسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جا سکتا ہے۔

کانگڑی، کشمیری روایت کا حصہ ہے۔ اس کے بغیر سرما کے سخت ترین ایام مزید دشوار گزار بن جاتے ہیں۔ کانگڑی بنانے والے الگ الگ ڈیزائن کی دلکش اور خوبصورت کانگڑیاں بناتے ہیں اور انہیں نہ صرف دکانوں پر بلکہ پھیری لگا کر بھی فروخت کیا جاتا ہے۔ وہیں، گاہک بھی بڑے ذوق و شوق سے کانگڑی خریدتے ہیں۔

کانگڑیوں کا کاروبار کرنے والوں کے ساتھ ساتھ اس کے لیے درکار مٹی کا برتن بنانے والے کمہاروں کی بھی اچھی خاصی کمائی ہوتی ہے۔

کانگڑی کی قیمت 2 سو سے 9 سو روپے تک ہوتی ہے۔ تاہم اس کی قیمت بناوٹ اور مواد پر منحصر ہے۔ کانگڑی کے ساتھ ایک 'ژالن' یعنی چُھب، ڈوری سے باندھ کر رکھی جاتی ہے جو کانگڑی میں موجود کوئلے کو اُلٹ پلٹ کر کے گرمی بڑھانے کے کام آتی ہے۔ کانگڑی کشمیر کے صفر سے کم درجہ حرارت میں لوگوں کے لیے چلتے پھرتے ہیٹر کا کام کرتی ہے ۔

موسم سرما کے دوران وادی کشمیر میں بجلی کی آنکھ مچولی زیادہ ہی دیکھنے کو ملتی ہے جس کے باعث گرم کرنے والے تمام جدید آلات روایتی کانگڑی کے سامنے پھیکے پڑ جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.