جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ J&K High Court نے صحافی مدثر علی کی موت Journalist Mudasir Ali’s Death کی تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے جموں و کشمیر انتظامیہ کو نوٹس J&K HC Sends Notice to J&K Govt ارسال کیا ہے۔
مدثر علی کے برادر جہانگیر علی کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس محمد اکرم چودھری نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔
جسٹس چودھری کی جانب سے نوٹس کمشنر سیکریٹری ہیلتھ و میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر، ڈپٹی ہیلتھ سروسز کشمیر اور ایکسپرٹ کمیٹی کے صدر ڈاکٹر عبد الرشید نجار کے نام جاری کیا گیا ہے۔
- مزید پڑھیں: ہائی کورٹ نے قتل کے ملزم کی ضمانت مسترد کر دی
جہانگیر نے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر کی جانب سے سنہ 2020 کے دسمبر مہینے میں پیش کی گئی انکوائری رپورٹ Mudasir Ali’s Death Inquiry Reportکو کالعدم قرار دیئے جانے کے حوالے سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
جہانگیر نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ ایکسپرٹ کمیٹی کی جانب سے پیش گئی رپورٹ سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کے مطابق نہیں ہے۔