سرینگر: کانگریس کے سابق جنرل سکریٹری غلام نبی آزاد کے استعفیٰ کے بعد پارٹی میں اُتھل پتھل جاری ہے اور آج سرینگر میں جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (پی سی سی) کے سینیئر لیڈران بشمول پی سی سی صدر وقار رسول نے ایک اہم میٹنگ منعقد کی۔ JKPCC Press Conference اس میٹنگ میں وقار رسول کے علاوہ پی سی سی کے سابق صدور غلام احمد میر، سیف الدین سوز، سابق وزیر طارق کرہ، غلام نبی مونگہ اور دیگر لیڈران نے شرکت کی۔ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں کانگریس کے موجودہ صدر وقار رسول نے کہا کہ انہوں نے ریزولیوشن پاس کیا ہے جس میں انہوں نے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کا ساتھ دینے کا عہد کیا۔JKPCC passes resolution
غلام نبی آزاد نے سونیا گاندھی کو لکھے اپنے استعفی کے خط میں اعتراف کیا ہے کہ کانگریس زوال کے اس نچلے پائیدان پر پہنچی ہے جس سے واپسی کے امکانات دور دور تک نظر نہیں آتے۔ انہوں نے اس صورتحال کیلئے کانگریس کے سابق صدر اور سونیا گاندھی کے فرزند راہل گاندھی کو مؤرد الزام ٹھہرایا ہے۔ آزاد نے اپنے خط میں کہا ہے کہ راہل گاندھی نے مشاورت کا نظام مکمل طور ختم کیا۔
انہوں نے راہل گاندھی کو طفلانہ اور غیر سنجیدہ بھی کہا ہے۔آزاد نے سونیا گاندھی کو لکھا ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس کو دو لوک سبھا انتخابات میں شکست فاش ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ریموٹ کنٹرول کا نظام قائم کیا گیا جس سے پارٹی کی سالمیت متاثر ہوگئی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ درحقیقت، بھارت جوڈو یاترا شروع کرنے سے پہلے کانگریس قیادت کو ملک بھر میں کانگریس جوڑو یاترا شروع کرنی چاہیے تھی۔
یہ بھی پڑھیں :