سرینگر: جموں و کشمیر وقف بورڈ کے حالیہ حکمنامے کے عین مطابق آستان عالیہ شیخ حمزہ مخدوم صاحب ؒکو چھوڑ کر وادی کشمیر کی دیگر سبھی زیارت گاہوں اور خانقاہوں میں زائرین سے جبری اور استحصالی طریقوں سے عطیات اور چندہ وصولنے والوں کے خلاف جمعرات کو باضابط طور پر کارروائی عمل لائی گئی جس میں آستان عالیہ اور زیارت گاہوں سے نذرو نیاز کی پیٹاں ضبط کی گئی۔ Illegal Collection Window Removed from Dargah
ایسے میں زیارت شریف شیخ عبدالقادر جیلانیؒ خانیار، خانقاہ معلیٰ، چرار شریف، پکھر پورہ اور وقف بورڈ کے زیر اثر سبھی زیارت گاہوں سے چندہ وصولنے والوں کی پیٹیاں ہٹا دی گئیں۔ حکمنامے میں یہ واضح کیا کہ اگر خانقاہوں اور زیارت گاہوں پر کسی نے بھی زائرین سے چندہ وصول کیا تو اُس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ فی الحال زیارت گاہوں سے جبری عطیات وصولنے والوں کو باہر کر دیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کے عہداران کے مطابق زیارت گاہوں پر مذکورہ افراد کی موجودگی کے باعث وقف بورڈ کو کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے کیونکہ ایسے جبری پیسے وصولنے والے غیر مجاور اور پیر صاحبان لوگوں کو وقف بورڈ کے حوالے سے گمراہ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے وقف بورڈ نے گزشتہ کل ایک اہم پیش رفت کے تحت وادی کی سبھی زیارت گاہوں، آسان عالیہ اور بقعہ جات وغیرہ پر مخصوص مقامات پر مستقل طور قابض افراد کے ذریعے عطیات وصول کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
دریں اثنا عوامی حلقوں نے وقف بورڈ کی موجودہ چیر پرسن درخشاں اندرابی کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے زیارت گاہوں پر زائرین سے جبری وصولی کی جاتی تھی، وہ ناقابل برداشت تھا۔ آج تک کسی بھی چیرپرسن نے ان کے خلاف کارروائی نہیں کی لیکن درخشاں اندرابی نے ہمت کرکے وقف بورڈ کی آمدنی پر ہاتھ صاف کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر کے ایسا کام کیا جو تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔