ETV Bharat / state

JKSI Recruitment Scam: سب انسپکٹر بھرتی گھوٹالہ، ملزمین کی ضمانت مسترد

جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹر بھرتی کے تحریری امتحان پرچوں کو لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے افراد کی عرضی عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ ’’یہ غلطی نہیں جرم ہے، جو ناقابل برداشت ہے۔‘‘ Sub Inspector Recruitment Scam

Police sub inspector paper leak accused not granted bail
Police sub inspector paper leak accused not granted bail
author img

By

Published : Apr 8, 2023, 11:59 AM IST

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹر بھرتی کے تحریری امتحان میں پرچہ لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے تین افراد - سرندر سنگھ، آشیش یادھو اور پون کمار کی جانب سے عدالت میں ضمانتی عرضی دائرکی گئی تھی۔ عدالت نے شنوائی کے دوران مذکورہ افرادکی جانب سے دائرکی گئی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس بھرتی میں پرچہ فروخت کرنے والے کسی راحت کے مستحق نہیں ہیں۔‘‘

ضمانتی عرضی مسترد کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ان افراد نے ایک ایسا جرم کیا ہے جس کا تعلق عوام کے ساتھ ہے۔ عدالت کے مطابق اگر مذکورہ افراد اپنے مقصد میں کامیاب ہوتے تو بدعنوان، رشوت خور اور بے ضابطگی والے کئی پولیس سب انسپکٹر بھرتی ہوتے جس سے عوام میں رشوت خوری، بدعنوانی اور بے ضابطگی سرایت کر جاتی۔ بر وقت اس جرم کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے اور جتنے بھی لوگ اس میں ملوث ہیں وہ کسی راحت یا انصاف کے مستحق نہیں ہو سکتے۔

مزید پڑھیں: BSF Officer Involved In SI Scam: ایس آئی بدعنوانی میں ملوث بی ایس ایف کمانڈنٹ سی بی آئی ریمانڈ میں

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر سروس سلیکشن بوڈ نے گزشتہ برس جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹر اسامیوں کے تحریری امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا تھا جس میں 7200 امیدواروں کو فزیکل ٹسٹ میں کامیاب قرار دیا گیا جس پر کئی امیدواروں نے سوال اٹھاتے ہوئے انتظامیہ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ سینکڑوں امیدواروں اور سماجی کارکنان نے الزام عائد کیا تھا کہ ’’ان نتائج میں دھاندلی ہوئی ہے اور امتحانات کے پرچے لیک ہوئے ہیں۔‘‘ سب انسپکٹر بھرتیوں میں دھاندلی کے پیش نظر تحقیقات کا حکام جاری کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئے کہ امتحانی پرچے پہلے ہی لیک کیے گئے تھے۔ مختلف ایجنسیز نے اس ضمن میں جموں و کشمیر کے طول ارض میں چھاپے مارے اور کئی گرفتاریاں عمل میں لائیں۔

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹر بھرتی کے تحریری امتحان میں پرچہ لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے تین افراد - سرندر سنگھ، آشیش یادھو اور پون کمار کی جانب سے عدالت میں ضمانتی عرضی دائرکی گئی تھی۔ عدالت نے شنوائی کے دوران مذکورہ افرادکی جانب سے دائرکی گئی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس بھرتی میں پرچہ فروخت کرنے والے کسی راحت کے مستحق نہیں ہیں۔‘‘

ضمانتی عرضی مسترد کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ان افراد نے ایک ایسا جرم کیا ہے جس کا تعلق عوام کے ساتھ ہے۔ عدالت کے مطابق اگر مذکورہ افراد اپنے مقصد میں کامیاب ہوتے تو بدعنوان، رشوت خور اور بے ضابطگی والے کئی پولیس سب انسپکٹر بھرتی ہوتے جس سے عوام میں رشوت خوری، بدعنوانی اور بے ضابطگی سرایت کر جاتی۔ بر وقت اس جرم کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کے لئے اقدامات اٹھائے گئے اور جتنے بھی لوگ اس میں ملوث ہیں وہ کسی راحت یا انصاف کے مستحق نہیں ہو سکتے۔

مزید پڑھیں: BSF Officer Involved In SI Scam: ایس آئی بدعنوانی میں ملوث بی ایس ایف کمانڈنٹ سی بی آئی ریمانڈ میں

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر سروس سلیکشن بوڈ نے گزشتہ برس جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹر اسامیوں کے تحریری امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا تھا جس میں 7200 امیدواروں کو فزیکل ٹسٹ میں کامیاب قرار دیا گیا جس پر کئی امیدواروں نے سوال اٹھاتے ہوئے انتظامیہ سے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ سینکڑوں امیدواروں اور سماجی کارکنان نے الزام عائد کیا تھا کہ ’’ان نتائج میں دھاندلی ہوئی ہے اور امتحانات کے پرچے لیک ہوئے ہیں۔‘‘ سب انسپکٹر بھرتیوں میں دھاندلی کے پیش نظر تحقیقات کا حکام جاری کیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئے کہ امتحانی پرچے پہلے ہی لیک کیے گئے تھے۔ مختلف ایجنسیز نے اس ضمن میں جموں و کشمیر کے طول ارض میں چھاپے مارے اور کئی گرفتاریاں عمل میں لائیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.