کورونا وائرس کے پیش نظر نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے دو ماہ تک ملتوی رہنے کے بعد نئے قوانین کے ساتھ سرینگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے فضائی پروازیں آج سے دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پیر کے روز سرینگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 11 فضائی پروازوں کو اڑان بھرنے کی اجازت دی گئی ہے۔تاہم اس بحالی کے لیے مسافروں اور فضائی عملے کو کووڈ 19 کے حفاظتی تدابیر کی مکمل پاسداری کرنے کی ہدایت دی گئی ہے-
انتظامیہ کے مطابق اس اڑے سے ہر روز 11 گھریلو مسافر بردار پروازوں کو اڑان بھرنے کی اجازت ہوگی۔معمول کے دوران اس ایئرپورٹ سے ہر روز 32 نجی و سرکاری پروازیں جاتے تھی، لیکن کورونا وائرس کے پیش نظر نیے قواعد کے مطابق اڑانوں میں تقریباً 60 فیصد کمی کی گئی ہے۔
ادھر جموں کے ہوائی اڈے سے بھی فضائی پروازیں دوبارہ شروع کی گئی ہیں۔ دونوں ہوائی اڈاوں پر مسافروں کی اسکریننگ و دیگر سہولیات کے لئے موثر انتطامات کئے گئے ہیں۔
انتظامیہ نے اس فیصلے کے بعد مسافروں کے لیے ضابطوں میں تبدیلی کرکے یہ کہا ہے کہ ہر مسافروں سرینگر پہنچتے ہی کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا، جس مسافر کا ٹسٹ مثبت پایا جائے گا اس کو انتظامیہ کے قرنطیہ میں رکھا جائے گا اور جس کا منفی ٹیسٹ ہوگا اس کو 14 روز کے گھریلو قرنطیہ میں رکھا جائے گا۔
مرکزی سرکار کے مطابق ہر مسافر کو لازمی طور آروگیہ سیتو اپ ڈاون لوڈ کرنی ہےتاکہ اس مسافر کی کووڈ 19 کے متعلق مکمل جانکاری ہو۔
یہ لاک ڈاون کے دوران سرکار کا اہم فیصلہ ہے جس سے درماندہ مسافروں اور عام لوگوں کو کافی راحت ملی گی، لیکن کووڈ 19 کی صورتحال پر اس قدم سے کیا اثر ہوگا وہ آنے والے وقت میں ہی پتا چلے گا۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 21 مئی کو ملک میں گھریلو پروازوں کی 25 مئی سے بحالی کا اعلان کیا تھا تاہم بین الاقوامی سطح پر فضائی ٹریفک کی بحالی ہنوز معطل ہی ہے۔