نئی دہلی: مرکزی مملکت وزیر داخلہ نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں کہا کہ رواں برس کے لیے جموں و کشمیر میں 1547.87 کروڑ روپیے کی سرمایہ کاری حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے مقابلہ میں رواں برس سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی یے ۔ انہوں نے کہا کہ 2017-18 میں 840.55 کروڑ، 2018-19 میں 590.97 کروڑ، 2019-20 میں 296.64 کروڑ، 2020-21 میں 412.74 کروڑ، 2020-21 میں 376.76 کروڑ اور جنوری 2022-2023 تک 1547.87کروڑ کی سرمایہ کاری حاصل ہوئی ہے۔ موصوف وزیر نے کہا کہ حکومت کو توقع ہے کہ اگلے پانچ برسوں میں مختلف اہم شعبوں جیسے مینوفیکچرنگ، سروس سیکٹر، ہیلتھ کیئر اور فارماسیوٹیکلز، ایگرو بیسڈ انڈسٹری، سیاحت میں سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہوگا۔
واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے فروری 2021 میں جموں وکشمیر میں صنعتی ترقی کے لیے نئی مرکزی سیکٹر اسکیم کا نفاذ عمل میں لایا۔ مملکت وزیر داخلہ نتیا نند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں صنعت کاری کے لیے متعدد پالیسی اقدامات اٹھائے ہیں۔ انتظامیہ نےجموں و کشمیر اںڈسٹریل پالیسی جموں و کشمیر انڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی ، پرائیویٹ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پالیسی، جموں وکشمیر وول پروسیسنگ اور ہینڈی کرافٹ، ہینڈلوم پالیسی متارف کی ہے۔
مزید پڑھیں:Mufti Slams BJP Govt حکومت کی جانب سے سرمایہ کاری کے متعلق دعوے جھوٹے ہیں، محبوبہ مفتی
واضح رہے کہ مرکزی سرکار نے گزشتہ برس دسمبر میں پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2019 تا 2020 میں 296 کروڑ، سنہ 2020 اور 2021 میں 412 اور سنہ 2021 اور 2022 میں 376 کروڑ سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2017 اور 2018 میں 840 کروڑ، سنہ 2018 اور 2019 میں 590 کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیے جانے کے بعد سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی ہے۔ تاہم مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر لیفٹننٹ گورنر انتظامیہ نے کئی مرتبہ کہا ہے کہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی میں رکاوٹ تھی اور اس کو منسوخ کرنے سے ترقی کی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔