سرینگر: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے وادی میں مندر کی جائیدادوں کی غیر قانونی لیز کی تحقیقات خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس ائی ٹی) کے ذریعے کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس حوالے سے تمام ضلع ترقیاتی کمشنرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایک ہفتے کے اندر مندروں کی جائیدادوں کی تمام جانکاری حاصل کرے۔
مزید پڑھیں: Noora Milan in Srinagar Temple: شارکہ دیو مندر میں تین دہائی بعد 'نورہ ملن' کا اہتمام
واضح رہے کہ پنڈت سنگھرش کمیٹی نے 2017 میں دویژنل کمشنر کشمیر میں ایک فہرست جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ 27 مندران کی جائیدادوں پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے۔ کشمیری پنڈت سنگھرش سمیتی کی طرف سے جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر آفس کی تحویل میں کوہنی خان، ڈلگیٹ، سرینگر میں مندر کی تقریباً 25 کنال اراضی کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا گیا اور مکانات تعمیر کیے گئے۔ اسی طرح اننت ناگ کے گنڈو نوروز پر محکمہ تعلیم نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ اسی طرح محکمہ خوراک آفس سرینگر کے احاطے میں شیو مندر کے احاطے پر بھی غیر قانونی قبضہ کیا گیا اور مندر کے گیٹ کے قریب ایک دکان بنائی گئی ہے۔