سرینگر (جموں و کشمیر): جہاں جموں و کشمیر گزشتہ پانچ برسوں سے منتخب عوامی حکومت سے محروم ہے وہیں آئندہ ماہ یونین ٹیریٹری میں میونسپل کارپوریشنز اور میونسپل کمیٹیز کے انتخابات کا اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’چیف الیکٹورل آفیسر کا دفتر ستمبر میں ہی میونسپل انتخابات کا انعقاد کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ جہاں بلدیاتی اداروں میں کسی وارڈ میں اضافہ نہیں کیا گیا وہیں اس بار ووٹنگ ای وی ایم کے ذریعے کی جائے گی۔‘‘
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ’’جموں اور سرینگر کے علاوہ مختلف اضلاع میں میونسپلٹی کے 970 وارڈز کے لیے انتخابات ہوں گے۔ جموں میونسپل کارپوریشن کے 75 وارڈز اور سرینگر کے 74 وارڈز سمیت پوری ریاست میں 1119 وارڈز کے لیے انتخابات ہوں گے۔‘‘ ذرائع کے مطابق ’’جموں و کشمیر کے دونوں صوبوں میں چار مرحلوں میں انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔ کاغذات نامزدگی، ووٹنگ اور نتائج کے اعلان کے ساتھ ساتھ انتخابی عمل اکتوبر میں مکمل ہو جائے گا۔ اس کے مزید بلدیاتی انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے محکمہ تعلیم سے تعطیلات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ای وی ایم کی رینڈمائزیشن، پولنگ اہلکاروں کی تعیناتی اور حفاظتی انتظامات کے لیے ایک بلیو پرنٹ تیار کیا گیا ہے۔ انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی ضابطہ اخلاق نافذ ہو جائے گا۔‘‘
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ’’میونسپل کارپوریشن، میونسپلٹیز اور میونسپل کونسل کے انتخابی اخراجات کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔ کشمیری پنڈتوں کی ووٹنگ کے لیے علیحدہ انتظام کیا جا رہا ہے۔‘‘ وہیں چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے گزشتہ جمعہ ایک خط ارسال کیا ہے جس میں ریاستی انفارمیشن آفیسر سے کہا گیا ہے کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر تمام ڈی سی صاحبان کو ای وی ایم کی رینڈمائزیشن اور پولنگ عملے کی تعیناتی کے لیے سافٹ ویئر فراہم کریں۔‘‘
مزید پڑھیں: Panchayat elections in JK: پنچایت اور ڈی ڈی سی انتخابات ایک ساتھ منعقد کئے جائیں، پنچایت کانفرنس
خط میں کہا گیا ہے کہ انتخابات ستمبر میں منعقد کرانے کی تجویز ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کو بتایا گیا کہ حتمی ووٹر لسٹ 25 اگست کو شائع کی جائے گی۔ اس کے بعد وارڈز کی ریزرویشن جاری رہے گی اور پھر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ اننت ناگ ضلع میں بلدیاتی اداروں اور وارڈز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ جہاں اننت ناگ میں 10 بلدیاتی ادارے اور 139 وارڈز ہیں وہیں کشتواڑ میں سب سے کم 13 وارڈ ہیں۔ شوپیاں اور گاندربل میں بھی صرف 17 وارڈز ہیں۔