سرینگر: دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے جہاں وادی میں میڈیا پر قدغنوں کا سلسلہ جاری ہے صحافی انجمنیں خاموش کی جاچکی ہے وہیں اس بیچ سرینگر میں غیر معروف اخبار مدیران نے 'جے کے میڈیا کونسل' کے تحت ایک اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں قریبا 22 اخباروں کے مدیر اعلی سرینگر میں ایک نجی ہوٹل میں جمع ہوئے تھے۔ اس اجلاس میں بی جے پی ترجمان ابھیجیت جسروٹیا اور وقف بورڈ کے ممبر سہیل کاظمی اور بی جے پی کے سابق رکن کونسل سریندر امبردھر بطور مہمان مدعو کیے گئے تھے۔ JK Media Council held One Day Convention in Srinagar
اس اجلاس میں مدیران نے انتظامیہ کی طرف سے ان کے اخباروں کو سرکاری اشتہار، سرکاری کوارٹر نہ دینے پر بی جے پی لیڈران کو اس میں سفارش کرنے کی تلقین کی۔ تاہم کشمیر میں صحافیوں کو درپیش مشکلات پر اس اجلاس میں کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر جموں کشمیر وقف بورڈ کے ممبر سہیل کاظمی نے اس اجلاس کو منعقد کرنے والے صحافیوں اور مدیران کو مبارکباد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں اس قسم کی تقریب منعقد کرنا باعث ہمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں صحافیوں کو مختلف مشکلات کا سامنا ہے ان پر گفتگو کرکے ایل جی منوج سنہا کو آگاہ کیا جائے تاکہ اس کا حل نکالا جاسکے۔ سہیل کاظمی نے کہا کہ ایل منوج سنہا کو صحافیوں کو درپیش مشکلات کے متعلق اس فورم کے تحت آگاہ کیا جائے گا تاکہ یہاں پریس کلب، پریس کالونی اور میڈیا سے جڑے اداروں کے مسائل حل ہو تاکہ ملک و جموں و کشمیر کی بہبودی کے لیے پریس اپنا مثبت کردار ادا کرے۔ JK Media Council held One Day Convention in Srinagar
بتا دیں کہ کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد میڈیا پر قدغن عائد کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے تین صحافیوں پر مختلف مقدمے درج کرکے جیلوں میں بند کیا گیا ہے جبکہ کشمیر فائٹ متنازعہ بلاگ معاملے میں بھی کئی سینئر صحافیوں سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔ گزشتہ برس جنوری میں انتظامیہ نے پریس کلب پر تالا لگا دیا وہیں صحافی انجمنیں بھی پریس کو درپیش مشکلات پر خاموش ہے۔ JK Media Council held One Day Convention in Srinagar
یہ بھی پڑھیں : Kashmiri photojournalist Gets Bail این آئی اے کورٹ نے کشمیری صحافی کو ضمانت دے دی