ETV Bharat / state

Tourist Arrivals Regulation 'کشمیر میں سیاحوں کی آمد کو محدود کیا جائے'

author img

By

Published : Jul 19, 2023, 12:07 PM IST

Updated : Jul 19, 2023, 6:09 PM IST

وادی کے معروف ٹریویل ایجنٹ اور کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے رکن فاروق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر کے نازک سیاحتی مقامات پر اگر سیاحوں کو محدود نہیں رکھا جائے گا، تو یہ تباہی کا باعث بنے گا۔

کشمیرمیں سیاحوں کی آمد کو محدود کیا جائے
کشمیرمیں سیاحوں کی آمد کو محدود کیا جائے

کشمیر میں سیاحوں کی آمد کو محدود کیا جائے

سرینگر: کشمیر میں ان دنوں روزانہ ہزاروں سیاح وادی کی سیر و تفریح کے لئے آرہے ہیں۔ سیاح معروف ڈل جھیل کے علاوہ دیگر مقامات کی سیر کر رہے ہیں۔ جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے امسال دو کروڑ سیاحوں کی آمد کی متوقع ظاہر کی ہے۔ منوج سنہا نے کہا کہ سنہ 2022 کو جموں کشمیر میں 1۰24 لاکھ سیاحوں نے وادی کشمیر کی سیر و تفریح کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال یہ ریکارڈ بھی عبور کیا جائے گا اور دو کروڑ سیاحوں کے آنے کی امید ہے۔


مرکزی سرکار اور ایل جی انتظامیہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر کو امن کی جگہ کے طور پیش کر رہی ہے جس سے یہاں فلم شوٹنگ اور سیاحت کو فروغ مل رہا ہے۔ اگرچہ شعبہ سیاحت سے وابستہ افراد سیاحوں کی آمد کا خیر مقدم کر رہے ہیں، لیکن وادی کے نازک ماحول کے پیش نظر وہ سیاحوں کی آمد کو محدود رکھنے کے خواہاں ہے۔


شعبہ سیاحت سے منسلک کشمیر ہاوئس بوٹ اونرز ایسو سیشن کے جنرل سیکریٹری محمد یعقوب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیاحوں کی آمد کو محدود رکھنے سے سیاحوں کو معقول انتظامات ملیں گے اور کشمیر کے تفریحی مقامات بھی محفوظ رہیں گے۔ کشمیر میں ایک طرف سے جہاں ہزاروں سیاح پہلگام، گلمرک اور دیگر مقامات کی سیر و تفریح کرتے ہیں، وہیں ہر سال لاکھوں افراد امرناتھ یاتری بھی یہاں آتے ہیں۔ اس صورت حال میں ان مقامات پر کافی دباؤ بڑھ رہا ہے، جس سے آلودگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور ان مقامات کے نازک ماحول کو بھی خطرہ پہنچ رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Haj Pilgrims Return اننت ناگ میں حاجیوں کے پہلے قافلہ کا والہانہ استقبال

وادی کے معروف ٹریویل ایجنٹ اور کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے رکن فاروق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر کے نازک سیاحتی مقامات پر اگر سیاحوں کو محدود نہیں رکھا جائے گا، تو یہ تباہی کا باعث بنے گا۔ ایسے میں انتظامیہ کو چاہیے کہ سیاحوں کی آمد کو محدود کردیا جائے تاکہ جوشی مٹھ جیسی ماحولیاتی تباہی کشمیر میں نہ ہو۔

کشمیر میں سیاحوں کی آمد کو محدود کیا جائے

سرینگر: کشمیر میں ان دنوں روزانہ ہزاروں سیاح وادی کی سیر و تفریح کے لئے آرہے ہیں۔ سیاح معروف ڈل جھیل کے علاوہ دیگر مقامات کی سیر کر رہے ہیں۔ جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے امسال دو کروڑ سیاحوں کی آمد کی متوقع ظاہر کی ہے۔ منوج سنہا نے کہا کہ سنہ 2022 کو جموں کشمیر میں 1۰24 لاکھ سیاحوں نے وادی کشمیر کی سیر و تفریح کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال یہ ریکارڈ بھی عبور کیا جائے گا اور دو کروڑ سیاحوں کے آنے کی امید ہے۔


مرکزی سرکار اور ایل جی انتظامیہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر کو امن کی جگہ کے طور پیش کر رہی ہے جس سے یہاں فلم شوٹنگ اور سیاحت کو فروغ مل رہا ہے۔ اگرچہ شعبہ سیاحت سے وابستہ افراد سیاحوں کی آمد کا خیر مقدم کر رہے ہیں، لیکن وادی کے نازک ماحول کے پیش نظر وہ سیاحوں کی آمد کو محدود رکھنے کے خواہاں ہے۔


شعبہ سیاحت سے منسلک کشمیر ہاوئس بوٹ اونرز ایسو سیشن کے جنرل سیکریٹری محمد یعقوب نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیاحوں کی آمد کو محدود رکھنے سے سیاحوں کو معقول انتظامات ملیں گے اور کشمیر کے تفریحی مقامات بھی محفوظ رہیں گے۔ کشمیر میں ایک طرف سے جہاں ہزاروں سیاح پہلگام، گلمرک اور دیگر مقامات کی سیر و تفریح کرتے ہیں، وہیں ہر سال لاکھوں افراد امرناتھ یاتری بھی یہاں آتے ہیں۔ اس صورت حال میں ان مقامات پر کافی دباؤ بڑھ رہا ہے، جس سے آلودگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور ان مقامات کے نازک ماحول کو بھی خطرہ پہنچ رہا ہے۔

مزید پڑھیں: Haj Pilgrims Return اننت ناگ میں حاجیوں کے پہلے قافلہ کا والہانہ استقبال

وادی کے معروف ٹریویل ایجنٹ اور کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے رکن فاروق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کشمیر کے نازک سیاحتی مقامات پر اگر سیاحوں کو محدود نہیں رکھا جائے گا، تو یہ تباہی کا باعث بنے گا۔ ایسے میں انتظامیہ کو چاہیے کہ سیاحوں کی آمد کو محدود کردیا جائے تاکہ جوشی مٹھ جیسی ماحولیاتی تباہی کشمیر میں نہ ہو۔

Last Updated : Jul 19, 2023, 6:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.