ETV Bharat / state

Former J&K CMs' Security : سابق وزرائے اعلیٰ کی ایس ایس جی سیکورٹی واپس لیے جانے کا امکان

جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ - ڈاکٹر فاروق عبداللہ Dr Farooq Abdullah، غلام نبی آزاد Ghulam Nabi Azad، عمر عبداللہ Omar Abdullah اور محبوبہ مفتی Mehbooba Mufti - کے حفاظتی حصار کو ایک ایسے وقت میں واپس لیا جانے کا امکان ہے Mehbooba Muftiجب سری نگر سمیت وادی کشمیر میں متعدد عسکریت پسندانہ واقعات رونما Militant Activities in Kashmirہو رہے ہیں۔

Former J&K CMs' Security : سابق وزرائے اعلیٰ کی ایس ایس جی سیکورٹی واپس لیے جانے کا امکان
Former J&K CMs' Security : سابق وزرائے اعلیٰ کی ایس ایس جی سیکورٹی واپس لیے جانے کا امکان
author img

By

Published : Jan 6, 2022, 8:01 PM IST

جموں وکشمیر حکومت JK LG Administrationنے سابق وزرائے اعلیٰ Former Chief Ministers of J&Kاور ان کے اہل خانہ کو ایس ایس جی سیکورٹی فراہم کرنے والی شق کو ختم کر دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں سابق وزرائے اعلیٰ - ڈاکٹر فاروق عبداللہ Dr Farooq Abdullah، غلام نبی آزاد Ghulam Nabi Azad، عمر عبداللہ Omar Abdullah اور محبوبہ مفتی Mehbooba Mufti - کی اسپیشل سیکورتی واپس لئے جانے کا امکان ہے۔

حکام نے جمعرات کو بتایا کہ یونین ٹیریٹری انتظامیہ نے ایلیٹ یونٹ، جو2000میں قائم کیا گیا تھا، کو سمیٹنے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہ اقدام 31مارچ 2020 کو مرکز کی جانب سے ایک گیزٹ نوٹیفکیشن جموں و کشمیر تنظیم نو قانون J&K Reorganisation Act(ایڈاپٹیشن آف سٹیٹ لاز) آرڈر، 2020جاری کرنے کے 19 ماہ بعد کیا گیا ہے، جس میں سابق اسپیشل سیکورٹی گروپ ایکٹ میں ترمیم کی گئی تھی۔

عہدیداروں نے کہا کہ یہ فیصلہ سیکورٹی ریویو کارڈی نیشن کمیٹی نے لیا ہے، جو جموں و کشمیر میں اہم لیڈروں کی حفاظت پر مامور ہے۔ حکام نے کہا کہ ایلیٹ فورس کی تعداد کو کم سے کم کر کے ایس ایس جی کو ’’رائٹ سائزڈ‘‘ کیا جائے گا جس کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے درجے سے نیچے کا افسر کرے گا۔

تاہم حکام کا کہنا کہ ایس ایس جی کے سائز کو کم کرنے پر دوبارہ غور کیا گیا ہے کیونکہ پولیس فورس کے کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے ایلیٹ یونٹ کی تیاری متاثر ہو سکتی ہے۔

ایس ایس جی کو اب حاضر سروس وزرائے اعلیٰ اور ان کے قریبی خاندان کے افراد کی حفاظت سونپی جائے گی۔

اس فیصلے کے تحت سابق وزرائے اعلیٰ Former Chief Ministers of J&K- ڈاکٹر فاروق عبداللہ، غلام نبی آزاد، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی - کے حفاظتی حصار کو ایک ایسے وقت میں واپس لیا جائے گا جب سری نگر سمیت وادی کشمیر میں متعدد عسکریت پسندانہ واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ غلام نبی آزاد کے علاوہ تمام سابق وزرائے اعلیٰ سری نگر میں ہی مقیم ہیں۔ تاہم، فاروق عبداللہ اور آزاد کو نیشنل سیکورٹی گارڈ، جنہیں بلیک کیٹ کمانڈوز بھی کہا جاتا ہے، کی حفاظت فراہم کی جاتی رہے گی۔ وہیں عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو جموں و کشمیر میں رہتے ہوئے زیڈ پلس سیکیورٹی کور حاصل رہے گی، لیکن امکان ہے کہ یوٹی سے باہر سیکورٹی میں کمی واقع ہوگی۔

عہدیداروں نے کہا کہ لیڈروں کو ضلع پولیس کے ساتھ ساتھ سیکورٹی ونگ سیکورٹی فراہم کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایس جی کے کچھ اہلکاروں کو جموں و کشمیر پولیس J&K Policeکے سیکورٹی ونگ کے ساتھ ’’قریبی حفاظتی ٹیم‘‘ کے لیے تعینات کیا جائے گا۔ جبکہ باقی ماندہ اہلکاروں کو دوسرے ونگز میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے تاکہ پولیس فورس ان کی تربیت اور تجربے کا بہترین استعمال کر سکے۔

مزید کہا گیا کہ ایس ایس جی کی گاڑیاں اور دیگر آلات جموں و کشمیر پولیس J&K Policeکے سیکورٹی ونگ کو منتقل کیے جائیں گے۔

جموں وکشمیر حکومت JK LG Administrationنے سابق وزرائے اعلیٰ Former Chief Ministers of J&Kاور ان کے اہل خانہ کو ایس ایس جی سیکورٹی فراہم کرنے والی شق کو ختم کر دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں سابق وزرائے اعلیٰ - ڈاکٹر فاروق عبداللہ Dr Farooq Abdullah، غلام نبی آزاد Ghulam Nabi Azad، عمر عبداللہ Omar Abdullah اور محبوبہ مفتی Mehbooba Mufti - کی اسپیشل سیکورتی واپس لئے جانے کا امکان ہے۔

حکام نے جمعرات کو بتایا کہ یونین ٹیریٹری انتظامیہ نے ایلیٹ یونٹ، جو2000میں قائم کیا گیا تھا، کو سمیٹنے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہ اقدام 31مارچ 2020 کو مرکز کی جانب سے ایک گیزٹ نوٹیفکیشن جموں و کشمیر تنظیم نو قانون J&K Reorganisation Act(ایڈاپٹیشن آف سٹیٹ لاز) آرڈر، 2020جاری کرنے کے 19 ماہ بعد کیا گیا ہے، جس میں سابق اسپیشل سیکورٹی گروپ ایکٹ میں ترمیم کی گئی تھی۔

عہدیداروں نے کہا کہ یہ فیصلہ سیکورٹی ریویو کارڈی نیشن کمیٹی نے لیا ہے، جو جموں و کشمیر میں اہم لیڈروں کی حفاظت پر مامور ہے۔ حکام نے کہا کہ ایلیٹ فورس کی تعداد کو کم سے کم کر کے ایس ایس جی کو ’’رائٹ سائزڈ‘‘ کیا جائے گا جس کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے درجے سے نیچے کا افسر کرے گا۔

تاہم حکام کا کہنا کہ ایس ایس جی کے سائز کو کم کرنے پر دوبارہ غور کیا گیا ہے کیونکہ پولیس فورس کے کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے ایلیٹ یونٹ کی تیاری متاثر ہو سکتی ہے۔

ایس ایس جی کو اب حاضر سروس وزرائے اعلیٰ اور ان کے قریبی خاندان کے افراد کی حفاظت سونپی جائے گی۔

اس فیصلے کے تحت سابق وزرائے اعلیٰ Former Chief Ministers of J&K- ڈاکٹر فاروق عبداللہ، غلام نبی آزاد، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی - کے حفاظتی حصار کو ایک ایسے وقت میں واپس لیا جائے گا جب سری نگر سمیت وادی کشمیر میں متعدد عسکریت پسندانہ واقعات رونما ہو رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ غلام نبی آزاد کے علاوہ تمام سابق وزرائے اعلیٰ سری نگر میں ہی مقیم ہیں۔ تاہم، فاروق عبداللہ اور آزاد کو نیشنل سیکورٹی گارڈ، جنہیں بلیک کیٹ کمانڈوز بھی کہا جاتا ہے، کی حفاظت فراہم کی جاتی رہے گی۔ وہیں عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو جموں و کشمیر میں رہتے ہوئے زیڈ پلس سیکیورٹی کور حاصل رہے گی، لیکن امکان ہے کہ یوٹی سے باہر سیکورٹی میں کمی واقع ہوگی۔

عہدیداروں نے کہا کہ لیڈروں کو ضلع پولیس کے ساتھ ساتھ سیکورٹی ونگ سیکورٹی فراہم کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس ایس جی کے کچھ اہلکاروں کو جموں و کشمیر پولیس J&K Policeکے سیکورٹی ونگ کے ساتھ ’’قریبی حفاظتی ٹیم‘‘ کے لیے تعینات کیا جائے گا۔ جبکہ باقی ماندہ اہلکاروں کو دوسرے ونگز میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے تاکہ پولیس فورس ان کی تربیت اور تجربے کا بہترین استعمال کر سکے۔

مزید کہا گیا کہ ایس ایس جی کی گاڑیاں اور دیگر آلات جموں و کشمیر پولیس J&K Policeکے سیکورٹی ونگ کو منتقل کیے جائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.