ETV Bharat / state

Rape Case Against Ex-MLA Shoaib Lone ہائی کورٹ نے سابق رکن اسمبلی کے خلاف جنسی زیادتی مقدمہ میں پولیس تحقیقات پر روک لگادی

سابق ایم ایل اے شعیب لون کے خلاف بارہمولہ پولیس اسٹیشن پر ایک خاتون نے ایک ایف آئی آر درج کی اور دعوی کیا کہ کہ وہ لون کی اہلیہ ہے۔

jk-high-court-stays-investigation-against-ex-mla-in-rape-case-lodged-by-woman-claiming-to-be-his-wife
ہائی کورٹ نے سابق ایم ایل اے کے خلاف ریپ کیس میں پولیس تحقیقات پر روک لگا دی
author img

By

Published : Jun 2, 2023, 4:18 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے حال ہی میں سابق رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) شعیب لون کے خلاف درج ایک ریپ کیس میں پولیس تحقیقات پر روک لگا دی ہے۔موصوف رکن اسمبلی کے خلاف یہ کیس ایک خاتون نے درج کیا تھا جو ان کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔جسٹس راجنیش اوسوال نے کہا کہ متاثرہ کے بیان کی ریکارڈنگ کو چھوڑ کر تحقیقات پر روک لگا دی جائے گی۔

ہائی کورٹ حکمنامے میں کہا گیا کہ 'اعتراضات سے مشروط اور بینچ کے سامنے اگلی سماعت کی تاریخ تک،استغاثہ کے بیان کی ریکارڈنگ کے بجز تحقیقات پر روک ہوگی'۔ عدالت تعزیرات ہند کی دفعہ 376 (ریپ)، 342 (غلط طریقے سے قید) اور 506 ) مجرمانہ دھمکی) کے تحت درج ایک ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔یہ ایف آئی آر پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں ایک خاتون نے درج کیا تھا جس نے شعیب لون کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کیا۔

مزید پڑھیں: JKLHC On Mediclaim میڈیکل معاوضے سے انکار منظور شدہ ہسپتالوں میں سے نہ ہونا نہیں ہوسکتا، جموں و کشمیر ہائی کورٹ

شعیب لون کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ یہ ایف آئی آر سابق ایم ایل اے کو ہراساں کرنے کے لئے درج کیا گیا ۔دوسری جانب سرکاری وکیل جہانگیر احمد ڈار نے تفصیلی جواب داخل کرنے کی مہلت مانگی ہے اور کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے شکایت کنندہ کو بار بار بیان ریکارڈ کرانے کے لئے پیش ہونے کی درخواست کی گئی لیکن وہ پیش نہیں ہوئیں۔عدالت نے شکایت کنندہ کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

(یو این آئی)

سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے حال ہی میں سابق رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) شعیب لون کے خلاف درج ایک ریپ کیس میں پولیس تحقیقات پر روک لگا دی ہے۔موصوف رکن اسمبلی کے خلاف یہ کیس ایک خاتون نے درج کیا تھا جو ان کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کرتی ہے۔جسٹس راجنیش اوسوال نے کہا کہ متاثرہ کے بیان کی ریکارڈنگ کو چھوڑ کر تحقیقات پر روک لگا دی جائے گی۔

ہائی کورٹ حکمنامے میں کہا گیا کہ 'اعتراضات سے مشروط اور بینچ کے سامنے اگلی سماعت کی تاریخ تک،استغاثہ کے بیان کی ریکارڈنگ کے بجز تحقیقات پر روک ہوگی'۔ عدالت تعزیرات ہند کی دفعہ 376 (ریپ)، 342 (غلط طریقے سے قید) اور 506 ) مجرمانہ دھمکی) کے تحت درج ایک ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی درخواست کی سماعت کر رہی تھی۔یہ ایف آئی آر پولیس اسٹیشن بارہمولہ میں ایک خاتون نے درج کیا تھا جس نے شعیب لون کی اہلیہ ہونے کا دعویٰ کیا۔

مزید پڑھیں: JKLHC On Mediclaim میڈیکل معاوضے سے انکار منظور شدہ ہسپتالوں میں سے نہ ہونا نہیں ہوسکتا، جموں و کشمیر ہائی کورٹ

شعیب لون کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ یہ ایف آئی آر سابق ایم ایل اے کو ہراساں کرنے کے لئے درج کیا گیا ۔دوسری جانب سرکاری وکیل جہانگیر احمد ڈار نے تفصیلی جواب داخل کرنے کی مہلت مانگی ہے اور کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے شکایت کنندہ کو بار بار بیان ریکارڈ کرانے کے لئے پیش ہونے کی درخواست کی گئی لیکن وہ پیش نہیں ہوئیں۔عدالت نے شکایت کنندہ کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.