ETV Bharat / state

'سب انسپکٹرز کی حتمی سینیارٹی لسٹ کے کیٹ کے فیصلے پر روک' - etv bharat

بینچ رنجیت سنگھ اور دیگر کی جانب سے سی اے ٹی کی جموں بینچ کے ذریعہ منظور کردہ فیصلے کو چیلینج کرنے کی درخواست پر سماعت کررہے تھے-

'سب انسپکٹروں کی حتمی سینیارٹی لسٹ کی کیٹ کے فیصلے پر روک'
'سب انسپکٹروں کی حتمی سینیارٹی لسٹ کی کیٹ کے فیصلے پر روک'
author img

By

Published : Jan 3, 2021, 5:48 PM IST

جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے سب انسپکٹرز کے 2010 بیچ کو ترقی دینے کے سلسلے میں سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل (سی اے ٹی) کے فیصلے پر روک لگاتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سینیارٹی لسٹ کی بنیاد پر کسی کو بھی ترقی موجودہ درخواست کے نتائج سے مشروط رہے گی۔

ہفتہ کے روز جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر اور جسٹس سندھو شرما پر مشتمل ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے کہا کہ "گزشتہ مہینے کی نو تاریخ کو سی اے ٹی کی جانب سے دیئے گئے فیصلے پر سٹے (روک) عائد کیا جاتا ہے اور جس سینیارٹی لسٹ پر سوال اٹھائے گئے ہیں، اس لسٹ میں موجود افراد کو ترقی موجودہ معاملے کے نتائج سے مشروط رہے گی۔"

بینچ رنجیت سنگھ اور دیگر کی جانب سے سی اے ٹی کی جموں بینچ کے ذریعہ منظور کردہ فیصلے کو چیلینج کرنے کی درخواست پر سماعت کررہے تھے-

گزشتہ مہینے ٹریبونل نے جموں وکشمیر پولیس میں سب انسپکٹروں کی ڈائریکٹ بھرتی کو ختم کر دیا تھا۔ ٹریبونل نے کہا ہے کہ سینیارٹی لسٹ جموں و کشمیر پولیس رولز 1960 کے قاعدہ 111 (2) کی بنیاد پر تشکیل دی جانی چاہئے تھی اور یہ سینیارٹی میرٹ کی بنیاد پر دیا جانا چاہئے۔ تحریری ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ ویوا وائس ٹیسٹ میں بھی تشخیص کیا جانا چاہیے اور نہ کی تربیت کے دوران حاصل کردہ میرٹ کی بنیاد پر۔"

درخواست گزاروں کے لئے پیش ہونے والے وکیل آر اے جان نے کا کہنا ہے کہ ٹریبونل کی رائے قانونی طور غلط ہے اور پولیس قواعد کے رول 111 کے مینڈیٹ کے خلاف بھی ہے- دوسری طرف جواب دہندگان کے وکیلوں نے فیصلے کو قانونی طور پر جائز قرار دیا-

بینچ نے دونوں فریفوں کی دلیلیں سننے کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ "درخواست گزار معاملے میں مقدمے درج کر کے سماعت کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ عدالت نے مشاہدہ کرتے ہوئے جواب دہندگان کو اعترازات درج کرنے کے لئے چار ہفتہ کا وقت مہیا کیا-

جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے سب انسپکٹرز کے 2010 بیچ کو ترقی دینے کے سلسلے میں سینٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل (سی اے ٹی) کے فیصلے پر روک لگاتے ہوئے حکم دیا ہے کہ سینیارٹی لسٹ کی بنیاد پر کسی کو بھی ترقی موجودہ درخواست کے نتائج سے مشروط رہے گی۔

ہفتہ کے روز جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر اور جسٹس سندھو شرما پر مشتمل ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ نے کہا کہ "گزشتہ مہینے کی نو تاریخ کو سی اے ٹی کی جانب سے دیئے گئے فیصلے پر سٹے (روک) عائد کیا جاتا ہے اور جس سینیارٹی لسٹ پر سوال اٹھائے گئے ہیں، اس لسٹ میں موجود افراد کو ترقی موجودہ معاملے کے نتائج سے مشروط رہے گی۔"

بینچ رنجیت سنگھ اور دیگر کی جانب سے سی اے ٹی کی جموں بینچ کے ذریعہ منظور کردہ فیصلے کو چیلینج کرنے کی درخواست پر سماعت کررہے تھے-

گزشتہ مہینے ٹریبونل نے جموں وکشمیر پولیس میں سب انسپکٹروں کی ڈائریکٹ بھرتی کو ختم کر دیا تھا۔ ٹریبونل نے کہا ہے کہ سینیارٹی لسٹ جموں و کشمیر پولیس رولز 1960 کے قاعدہ 111 (2) کی بنیاد پر تشکیل دی جانی چاہئے تھی اور یہ سینیارٹی میرٹ کی بنیاد پر دیا جانا چاہئے۔ تحریری ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ ویوا وائس ٹیسٹ میں بھی تشخیص کیا جانا چاہیے اور نہ کی تربیت کے دوران حاصل کردہ میرٹ کی بنیاد پر۔"

درخواست گزاروں کے لئے پیش ہونے والے وکیل آر اے جان نے کا کہنا ہے کہ ٹریبونل کی رائے قانونی طور غلط ہے اور پولیس قواعد کے رول 111 کے مینڈیٹ کے خلاف بھی ہے- دوسری طرف جواب دہندگان کے وکیلوں نے فیصلے کو قانونی طور پر جائز قرار دیا-

بینچ نے دونوں فریفوں کی دلیلیں سننے کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ "درخواست گزار معاملے میں مقدمے درج کر کے سماعت کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ عدالت نے مشاہدہ کرتے ہوئے جواب دہندگان کو اعترازات درج کرنے کے لئے چار ہفتہ کا وقت مہیا کیا-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.