سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ حکومت نے 2021 مردم شماری کی تکمیل تک انتظامی اکائیوں کی حدود کو منجمد کیا۔ حکومت نے 2021 کی مردم شماری کی تکمیل تک ضلع تحصیل، بلدیات قصبوں، ریونیو ولیجز اور دیگر انتظامی اکائیوں کی حدود کو منجمد کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں محکمہ منصوبہ بندی، ترقی اور مانیٹرنگ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ "مردم شماری کے قواعد 1990 کے قاعدہ 8 کی شق (iv) کے ذریعے عطا اختیارات کو استمعال میں لیا گیا ہے۔ وہیں سابقہ نوٹیفکیشنز کی بالا دستی میں حکومت جموں و کشمیر اس طرح یکم جنوری 2024 سے 2021 کی مردم شماری کی تکمیل تک مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں سبھی اضلاع تحصیل ، میونسپلٹیوں ، قصبوں، ریونیو ولیجز اور دیگر انتظامی اکائیوں کی حدود کو منجمد کر گیا ہے۔
واضح رہے حال ہی میں اسٹیٹ الیکشن کمشن نے یہ اعلان کیا کہ رواں برس کے آخر میں پنچایتی، بلدیاتی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ جموں وکشمیر میں پنچایتی انتخابات آخری مرتبہ نومبر دسمبر 2018 ہوئے تھے، جبکہ بلدیاتی انتخابات اُسی سال اکتوبر نومبر میں ہی منعقد کرائے گئے تھے۔ایسے میں اسٹیٹ الیکشن کمیشن کی جانب سے بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:
SC on Caste Based Census سپریم کورٹ کا بہار میں ذات پات پر مبنی مردم شماری پر پابندی لگانے سے انکار
ادھر جموں وکشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نو برس قبل یعنی 2014 میں ہوئے تھے۔ 19جون 2018 کو ریاست میں اس وقت صدر راج نافذ کیا گیا۔ جب بی جے پی نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی قیادت والی مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کی۔اس کے بعد مرکزی حکومت نے 5 اگست 2019 میں جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرکے ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر کے نئے سرے سے حد بندی عمل لائی جس میں یہاں کئ نئے انتخابی حلقے وجود میں لائے گئے اور کئی پرانے اسمبلی حلقوں میں ضم کئے گئے۔