سری نگر: جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ماہرین صحت کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران ماہرین نے چیف سیکریٹری کو یقین دلایا کہ پڑوسی ممالک میں کوویڈ 19 کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر کسی بھی طرح سے گھبرنے کی ضرورت نہیںہے۔ ارون کمار کو بتایا گیا کہ ابھی تک یونین ٹیریٹری میں عالمی وبا کورونا وائرس کی نئی ہیئت (BF 7)کا کوئی بھی معاملہ درج نہیں ہوا ہے۔ High Level Meeting on Covid Preparations in JK
اجلاس میں دونوں صوبوں - جموں اور کشمیر - کے ڈویژنل کمشنرز، سیکریٹری ہیلتھ، ڈائریکٹر SKIMS؛ میڈیکل کالجز کے پرنسپلز، ہیڈ آف میڈیسن اور میڈیکل کالجز کے دیگر ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ڈاکٹر مہتا نے ماہرین صحت پر زور دیا کہ وہ پیشگی اقدامات اٹھائیں تاکہ انتظامیہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہو۔
انہوں نے اجلاس میں شرکاء سے کہا کہ وہ کووڈ ٹیسٹنگ کی تمام سہولیات کو فعال بنائیں تاکہ کووڈ ٹیسٹ کرانے کے خواہشمند افراد کو بآسانی اپنے آس پاس ٹیسٹنگ سنٹر مل سکے۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ عوام میں بھرپور آگاہی پیدا کریں تاکہ لوگوں میں غیر ضروری خوف پیدا نہ ہو۔Chief Secretary on New Covid Variant
چیف سیکریٹری نے تمام سہولیات کا نئے سرے سے جائزہ لینے پر بھی زور دیا تاکہ سبھی مراکز کی آپریشنل تیاریوں کو جانچا جا سکے۔ انہوں نے شرکاء سے کہا کہ وہ ادویات اور دیگر سامان کا پہلے سے جائزہ لیں تاکہ ضرورت پڑنے پر لوگوں کی بہتر خدمت انجام دی جا سکے۔ انہوں نے بزرگ اور کمزور افرد کو بوسٹر ڈوز ویکسین کی خوراک دیے جانے پر بھی زور دیا۔ مہتا نے عوام میں رہنما خطوط کی پاسداری کرنے کے حوالہ سے آگاہی اور اس حوالہ سے لوگوں کو مائل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
مزید پڑھیں: Director SKIMS on Omicron BF 7 اومیکرون کی نئی قسم سے گھبرائیں نہیں بلکہ احتیاط برتیں، ڈائریکٹر اسکمز
میٹنگ کے دوران کہا گیا کہ وزارت صحت، ایمس اور انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری کا مشاہدہ کرنے کے علاوہ بین الاقوامی مسافروں کی بھی مانیٹرنگ اور جانچ کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں ماہرین صحت نے جموں و کشمیر UT کے موجودہ منظر نامے اور تیاریوں کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’اس بار وائرس اتنا مہلک نہیں ہے حالانکہ نیا ویرئنٹ تیزی سے پھیلنا شروع ہو سکتا ہے۔‘‘
میٹنگ کے دوران کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 20000 آئسولیشن بیڈ دستیاب ہیں جن میں 717 آئی سی یو، 1320 وینٹی لیٹرز اور 5468 آکسیجن سے چلنے والے بستر ہیں۔ جبکہ154 پلانٹس سے 1,14,366 LPM آکسیجن پیدا کرنے کی بھی صلاحیت موجود ہے۔ مزید کہا گیا کہ UT کے اپنے ہسپتالوں میں 4 CBNAAT اور 15 TRUENAT لیبز بھی ہیں تاکہ ٹیسٹ زیادہ درست اور تیزی سے انجام دیے جا سکیں۔