اس ضمن میں اپنی پارٹی نے ضلع سرینگر میں انتخابات کے طے شدہ تاریخ سے قبل ہی کونسل کے چیئرمین کے عہدے پر قبضہ جما لیا ہے۔
چودہ ممبران کی اس کونسل میں چیئرمین بنانے کے لیے آٹھ ممبران کی حمایت درکار ہے، تاہم اپنی پارٹی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس 9 منتخب ممبران ہیں۔
بدھ کو سرینگر میں انتخابات سے تین دن قبل اپنی پارٹی میں نوگام سے منتخب ہوئے ڈی ڈی سی ممبر بلال بٹ نے پارٹی میں شمولیت کی۔
بلال جو آزاد امیدوار کے طور منتخب ہوئے تھے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ سے انہیں یہ محسوس ہو رہا تھا کہ آزاد امیدوار کو سرکاری دفاتر میں کوئی اہمیت ہی نہیں دی جارہی ہے جس سے وہ عوام کے مسائل حال نہیں کر پا رہے تھے۔ اس لیے انہوں نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔
سابق وزیر الطاف بخاری کی قیادت والی اپنی پارٹی جو گزشتہ برس اپریل میں تشکیل دی گئی تھی، نے سرینگر میں تین ڈی ڈی سی حلقوں میں کامیابی حاصل کی تھی جن میں سویٹنگ، ہارون اور کھنمو شامل ہیں۔ تاہم انہوں نے گزشتہ ماہ کے دوران مزید چھ ممبران کو پارٹی میں شامل ہونے کے لیے مائل کر لیا۔
ان ممبران کا تعلق قمرواری کے پنزی ناڑہ کی دو، ہارون، نوگام، ہارون (تھید)، اور فکیر گوجری حلقوں سے ہے۔
سرینگر ڈی ڈی کونسل کے لیے چھ فروری کو ہونے والے انتخابات سے قبل ہی اپنی پارٹی نے آج پارٹی دفتر میں اپنے امیدواروں کی حمایت دکھا کر دعوی کیا کہ وہ چھ فروری کو سرینگر ڈی ڈی سی حلقے میں اپنا چئیرمین اور نائب چیرمین منتخب کریں گے۔
اس موقع پارٹی صدر الطاف بخاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ڈی ڈی سی ممبران کو اپنی پارٹی کا منشور دیگر جماعتوں سے بہتر نظر آیا جس کے بعد ممبران نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔
سرینگر میں اپنی پارٹی کو ضلع ترقیاتی کونسل کی قیادت اور اکثیریت ملنا نیشنل کانفرس کے لیے اسمبلی انتخابات میں بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔