جموں وکشمیر حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی یہ کمیٹی روسی سفیدوں سے پیدا ہونے والے روئی کے گھالوں سے الرجی، ان درختوں کو کاٹنے اور ان سے جڑے دیگر معاملات پر تفصیلی رپورٹ بناکر حکومت کےسامنے پیش کرے گی۔
اس کمیٹی کے چئیرمین پرنسپل چیف کنزرویٹر فارسٹ ڈاکٹر موہت گیرا ہوں گے جبکہ فاروق احمد گیلانی، چیف کنزرویٹر آف فارسٹ کشمیر، ڈاکٹر مشتاق صدیقی، وائس چانسلر آف اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ڈاکٹر نوید نزیر شاہ، سربراہ پلمونری میڈیسن، گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر، زبیر احمد شاہ، کنزرویٹر فارسٹ سرینگر، ڈاکٹر طارق مسعودی، سربراہ شعبہ جنگلات سکواسٹ یونیورسٹی اور معراج الدین ملک، ریجینل ڈاریکٹر سوشل فارسٹری کشمیر اس کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلاؤ سے روکنے کیلئے انتظامیہ نے گزشتہ دنوں کشمیر میں روسی سفیدوں کی شاخ تراشی یا کاٹنے کے احکامات صادر کیے تھے جس پر کئی اقتصادی ماہرین اور عوام نے مالی نقصان لاحق ہونے کے سبب حکومت کی نقطہ چینی کی تھی۔
حکام نے عدالت کے سنہ 2015 میں روسی سفیدوں کو کاٹنے کی ہدایت کو پیش کرتے ہوئے عوام کو ان درختوں کو پندرہ روز کے اندر کاٹنے کو کہا تھا۔
تاہم عدالت عالیہ میں جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے اقبال نے عرضی دائر کی تھی جس کے بعد گزشتہ ہفتے عدالت نے اپنے ہی فیصلے کو التوا میں رکھتے ہوئے سرکار کو اس معاملے پر ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی تھی۔