سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کے روز اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’خطے میں گزشتہ تین برسوں کے دوران جیسی مثبت کارروائیاں دیکھی گئیں جیسی کہ گزشتہ 75 برس میں نہیں دیکھی گئی۔‘‘ سرینگر کے ’ایس کے آئی سی سی‘ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا کہ ’’جموں و کشمیر سے رشوت خوری کو اُکھاڑ پھینکا گیا ہے جبکہ عام آدمی کو بااختیار بنایا گیا۔‘‘
خطاب کے دوران منوج سنہا نے کہا: ’’بدعنوانی کی بنیاد پر چلنے والے نظام کو منہدم کر دیا گیا۔ اب عام آدمی نظام میں شفافیت کے ساتھ خود کو بااختیار محسوس کر رہا ہے۔ جموں و کشمیر کو لوٹنے والوں کا احتساب ہوا۔ جے اینڈ کے بینک، جو اب تاریخ رقم کر رہا ہے، کو بھی گزشتہ حکومتوں کے دوران نقصان اٹھانا پڑا تھا۔‘‘
مزید پڑھیں: North Tech Symposium in Jammu وزیر دفاع اور آرمی چیف جموں میں تین روزہ نارتھ ٹیک سمپوزیم میں شرکت کریں گے
لیفٹیننٹ گورنر نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں انتخابات مناسب وقت پر ہوں گے۔‘‘ سنہا کے مطابق: ’’مرکزی وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ کے فلور سے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات ہوں گے، جس کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کرے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ 80 فیصد لوگ یہاں کے مروجہ نظام کے حق میں ووٹ دیں گے۔‘‘ ایل جی کے مطابق ’’کچھ لوگوں کو جموں و کشمیر کے موجودہ نظام سے مسئلہ ہے۔ بدعنوانی میں ملوث افراد کو ہرگز بخشا نہیں جائے گا۔ جب تک پی ایم مودی قیادت کر رہے ہیں سب کچھ قانون کے تحت کیا جائے گا۔‘‘