سرینگر (نیوز ڈیسک) : یونین ٹریٹری جموں و کشمیر میں کئی ماہ سے جنرل پراویڈنٹ فنڈ (GPF) کی عرضیاں رکی پڑی ہیں۔ ان عرضیوں کی منظوری کے لئے محکمہ خزانہ پانچ سو کروڑ روپے مختص کرے گا۔ علاوہ ازیں، جموں کشمیر کے چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا نے محکمہ جی ایس ٹی اور صنعت و تجارت کے محکمہ کو زیر التواء جی ایس ٹی معاوضے کے کیسوں کی منظوری میں تیزی لانے اور صنعتی اکائیوں کو ٹرن اوور مراعات جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اس حکمنامہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے محکمہ خزانہ کی جانب سے کارروائی جنگی بنیادوں پر جاری ہے اور اگلے چند دنوں کے اندر ہی یو ٹی کی ٹریجریز کو فنڈز جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ ایک مقامی روزنامہ کے حوالہ سے جاری نیوز رپورٹ کے مطابق چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران جی پی ایف (GPF) درخواستوں کے تصفیہ میں طویل تاخیر کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق میٹنگ میں ڈاکٹر مہتا نے محکمہ خزانہ کو پنشنرز اور سرکاری ملازمین کی حالت زار کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جانے کی ہدایت دی۔
واضح رہے کہ GPF اور ریٹائرمنٹ گریجویٹی کی ادائیگیوں میں تاخیر کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے پنشنرز اور سرکاری ملازمین نے کئی مرتبہ اپنی تشویشات کا اظہار کیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ GPF کے تصفیے میں تاخیر سے ملازمین کی جانب سے برسوں سے ترتیب دیے گئے منصوبوں پر پانی پھر جاتا ہے جن میں ملازمین کے اقرباء خاص کر اولاد کی شادی، تعلیم قابل ذکر ہے جبکہ بعض اوقات طبی علاج اور ایمرجنسی کے دوران بھی ملازمین کو جی پی ایف نہ ملنے کے سبب سخت اذیتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت نے اخراجات / کیش مینجمنٹ کے لئے ہدایات جاری کیں
دریں اثناء، چیف سیکریٹری نے جی ایس ٹی محکمہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ زیر التواء جی ایس ٹی معاوضہ کے معاملات کی منظوری کو ترجیح دیں اور محکمہ صنعت و تجارت کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ صنعتی اکائیوں کے لیے ٹرن اوور مراعات کے فوری اجراء میں سہولت فراہم کرے۔