سرینگر: حکمران جماعت بی جے پی کی راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کو جیتنے پر جموں کشمیر کے سیاسی لیڈران نے اپنے تاثرات ظاہر کئے۔جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت میں انتخابات محض اپوزیشن اور حکمران جماعت کے مابین نہیں ہوتے ہیں بلکہ انتخابات جیتنے کے لئے حکمران جماعت کی جانب سے ایجیسنیز، الیکشن کمیشن آف انڈیا اور طاقت کے استعمال بھی ان فتوحات کی وجہ ہے۔
-
BJP winning elections no longer shows their invincibility. Instead, now it reflects the inevitability of their victory!
— Haseeb Drabu (@HaseebDrabu) December 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">BJP winning elections no longer shows their invincibility. Instead, now it reflects the inevitability of their victory!
— Haseeb Drabu (@HaseebDrabu) December 3, 2023BJP winning elections no longer shows their invincibility. Instead, now it reflects the inevitability of their victory!
— Haseeb Drabu (@HaseebDrabu) December 3, 2023
انہوں نے ضلع کپواڑہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہار اور جیت کے مابین ہی مقابلہ ہوتا ہے، لیکن بھارت میں انتخابات میں مقابلہ اپوزیشن جماعتوں اور حکمران جماعت اور ان کی پوری طاقت کے مابین ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ سنہ 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں اپوزیشن بہتر کارکردگی دکھائی گے۔
پی ڈی پی کے سابق وزیر حسیب درابو نے ایکس پر ان انتخابات کے نتائج پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا بی جے پی کا انتخابات جیتنا محض ان کی ناقابل یقین کامیابی ہے، بلکہ یہ ان کی مغلوبیت کا ثبوت بھی ہے۔
وہیں بی جی پی لیڈر اور جموں کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلی نرمل سنگھ نے کہا کہ تین ریاستوں میں انتخابات میں کامیابی کا راز نریندر مودی کی قیادت اور ان کی عوامی بہبود کے لیے حکومت کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی آنے والے پارلیمانی انتخابات میں اکثریت کے ساتھ دوبارہ سرکار بنائے گی۔
مزید پڑھیں:
غور طلب ہی کہ بھارتیہ جتنا پارٹی نے چار ریاستوں بشمول راجھستان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات میں سے راجھستان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ تلنگانہ میں کانگریس کی جیت ہوئی ہے۔ بی جی پی نے کانگرس کو چھتیس گڑھ اور راجھستان میں شکست دی ہے، جبکہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی سرکار تھی اور دوبارہ یہی جماعت اس ریاست میں برسر اقتدار میں آئی گی۔