پریس کانفرنس کے دوران وادی میں موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
کانگریس کے سینیئر رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ وادی میں رواں برس سب سے کم دہشت گردانہ واقعات پیش آئے ہیں اس کے باوجود مرکزی حکومت 25 ہزار سے زائد فوج کو وادی میں تعینات کرکے کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ اچانک اضافی فوج کی تعیناتی کی وجہ سے یہاں کے لوگ شدید بے چینی، اضطراب اور خوف میں ہیں۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے لوگ اس قدر خوفزدہ ہیں کہ وہ نقل مکانی کر رہے ہیں۔ایسی صورتحال میں اضافی فورسز کی تعنیاتی تشویش ناک ہے۔
کانگریس کے سینیئر رہنما نے کہا جب کشمیر میں دہشت گردی انتہا پر تھی تب بھی کبھی اس طرح کی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی تھی، گزشتہ دس سالوں میں حالات اور بھی بہتر ہوئے ہیں، اس کے باوجود یاتریوں کو واپس بھیجنے کے لیے ایڈوائزری جاری کرنا تشویشناک ہے۔