یہ میٹنگ 24 جون کو دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ جموں و کشمیر کے 14 سیاسی رہنماوں کے ساتھ ہونے والی ملاقات سے ایک روز پہلے ہو رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ڈپٹی الیکشن کمشنر ضلعی ترقیاتی کمشنرز سے ان کے متعلقہ ضلعوں کی حد بندی کے متعلق اسمبلی حلقوں، آبادی، رقبے وغیرہ کا ڈاٹا حاصل کرنے جارہے ہیں۔
یہ میٹنگ دو نشستوں میں ہو رہی ہے۔ پہلی نشست دوپہر سے قبل ہونے والی ہے جبکہ دوسری نشست دوپہر کے بعد ہوگی۔
یہ ڈپٹی الیکشن کمشنر کی ضلع کمشنرز کے ساتھ حد بندی کے متعلق پہلی میٹنگ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
عمر گوتم دہائیوں سے تبلیغ کا کام کر رہے ہیں لیکن کبھی کسی نے الزام نہیں لگایا
حد بندی کمیشن نے پہلی میٹنگ فروری میں منعقد کی تھی۔ تاہم نیشنل کانفرنس نے اس کا بائیکاٹ کیا تھا۔ تاہم گزشتہ ہفتوں سے نیشنل کانفرنس نے اپنے موقف میں نرمی دکھا کر اس کمیشن سے ملاقات کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ختم کرنے اور دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کے تحت یونین ٹریٹری کی اسمبلی حلقوں کی تعداد 90 تک بڑھا دی ہے جس کے لئے انہوں نے حد بندی کمیشن قائم کیا تھا۔
اس کمیشن کی سربراہی سابق سپریم کورٹ کے جسٹس رنجن پرکاش دیسائی کر رہے ہیں جبکہ ڈپٹی الیکشن کمشنر سمیت دیگر ممبران بھی اس میں شامل ہیں۔
جموں و کشمیر کے پانچ منتخب پارلیمانی ممبران، نیشنل کانفرنس کے دو اور بی جے پی کے تین، اس کمیشن کے ایسوسیٹ ممبران کے طور پر شامل ہیں۔