ETV Bharat / state

اشرف صحرائی کی موت کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ

author img

By

Published : May 5, 2021, 6:25 PM IST

Updated : May 5, 2021, 7:55 PM IST

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے علیحدگی پسند رہنما محمد اشرف خان صحرائی کے انتقال کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

اشرف صحرائی کی موت
اشرف صحرائی کی موت

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے چیف ترجمان ایڈوکیٹ جی این شاہین نے کہا کہ اشرف صحرائی کی موت حراست میں ہوئی ہے۔ اس لیے اس کی منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انکوائری لازمی ہے تاکہ اُن کے انتقال کی وجہ معلوم ہو اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے چیف ترجمان ایڈوکیٹ جی این شاہین نے بتایا کہ 'اشرف صحرائی کی دوران حراست موت پر ایسوسی ایشن رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔'

اشرف صحرائی کو گزشتہ برس انتظامیہ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ جیل میں ان کی طبیعت بگڑتی رہی کیوں کہ وہ دل کی بیماری میں مبتلا تھے۔

ایڈوکیٹ جی این شاہین

صحرائی کی طبیعت کے حوالے سے اُن کی اہلیہ نے عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔

ایڈوکیٹ جی این شاہین نے مزید کہا کہ 'گزشتہ روز جب ہمیں اطلاع ملی تھی کہ اشرف صحرائی کی طبیعت کافی ناساز ہے اور اُنہیں جموں منتقل کیا گیا ہے اور پھر خبر موصول ہوئی کہ اُن کا انتقال ہو چکا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اشرف صحرائی کا جسد خاکی اُن کے اہلخانہ کے حوالے کیا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ صحرائی کی موت حراست میں ہوئی ہے۔ اس لیے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اس کے لیے ایک منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انکوائری لازمی ہے تاکہ اُن کے انتقال کی وجہ اور اس کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے چیف ترجمان ایڈوکیٹ جی این شاہین نے کہا کہ اشرف صحرائی کی موت حراست میں ہوئی ہے۔ اس لیے اس کی منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انکوائری لازمی ہے تاکہ اُن کے انتقال کی وجہ معلوم ہو اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے چیف ترجمان ایڈوکیٹ جی این شاہین نے بتایا کہ 'اشرف صحرائی کی دوران حراست موت پر ایسوسی ایشن رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔'

اشرف صحرائی کو گزشتہ برس انتظامیہ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ جیل میں ان کی طبیعت بگڑتی رہی کیوں کہ وہ دل کی بیماری میں مبتلا تھے۔

ایڈوکیٹ جی این شاہین

صحرائی کی طبیعت کے حوالے سے اُن کی اہلیہ نے عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔

ایڈوکیٹ جی این شاہین نے مزید کہا کہ 'گزشتہ روز جب ہمیں اطلاع ملی تھی کہ اشرف صحرائی کی طبیعت کافی ناساز ہے اور اُنہیں جموں منتقل کیا گیا ہے اور پھر خبر موصول ہوئی کہ اُن کا انتقال ہو چکا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اشرف صحرائی کا جسد خاکی اُن کے اہلخانہ کے حوالے کیا جائے۔'

انہوں نے کہا کہ صحرائی کی موت حراست میں ہوئی ہے۔ اس لیے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اس کے لیے ایک منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ انکوائری لازمی ہے تاکہ اُن کے انتقال کی وجہ اور اس کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

Last Updated : May 5, 2021, 7:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.