جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں ایڈوکیٹ مصطفی نے مفاد عامہ کے تحت عرضی دائر کرتے ہوئے بتایا کہ ’’دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پبلک سیفٹی ایکٹ (سیکشن 18) کی اب کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ لہذا یہ قانون یہاں پر اب غیرآئینی طریقہ سے نافذ العمل ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 22(7) سیکشن 18 کے تحت ہی پبلک سیفٹی ایکٹ قانون بنایا گیا جس کی معیاد اُس وقت ختم ہو گئی جب دفعہ 370 کو آئین ہند سے منسوخ کیا گیا۔
جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر اور جاوید اقبال وانی نے مفادِ عامہ کے تحت دائر اس عرضی کو قبول کرتے ہوئے جموں و کشمیر انتظامیہ کو نوٹس ارسال کیا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل ڈی سی رینہ نے جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے نوٹس حاصل کی۔
مزید پڑھیں؛ این آئی اے عدالت نے آسیہ اندرابی پر الزامات طے کیے
واضح رہے کہ کہ جموں وکشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو کالعدم قرار دینے کے باوجود اس ایکٹ کے تحت اب بھی کئی افراد مختلف جیلوں میں قید ہیں۔