انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق لیز کی میعاد ختم ہوگئی ہے اور مہاتا اس جائیداد کا کرایہ بھی ادا نہیں کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ مہاتا نے اس جائیداد کا کچھ حصہ انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر کسی اور کو سب لٹ کیا ہے۔
رواں مہینے کی 12 تاریخ کو نوزول کے اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 'انتظامیہ نے اُن کو (مہاتا) کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا کہ اُن سے نزول زمین واپس کیوں نہیں لی جائے۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر میں واقع مشہور مہاتا کیفے کو انتظامیہ نے مئی مہینے کی 29 تاریخ کو سیل کردیا تھا۔ انتظامیہ نے کیفے کی املاک کے تنازع اور مبینہ طور پر کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں سیل کیا تھا۔
دراصل 'مہاتا کیفے' مہتا خاندان کی ملکیت ہے جو تین نسلوں سے چلائی جارہی ہے۔ کیفے کے مالکان نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر خزانہ حسیب درابو پر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے۔
اس کیفے کو مہتاس نے سنہ 2016 میں حسیب درابو اور ان کی اہلیہ روہی نازکی کے ساتھ مشترکہ منافع میں شریک کرنے کے منصوبے کے تحت شروع کیا تھا۔ مہتاس نے 'مہاتا کیفے' قائم کیا جب کہ درابو اور ان کی اہلیہ نے 'چائے جائے' قائم کیا تھا۔