قومی دارلحکومت دہلی کے تہاڑ جيل میں قید علیحدگی پسند تنظیم کل جماعی حریت کانفرنس کے لیڈر اور بزرگ علیحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ نے وحید پرہ سے پانچ کروڑ روپے لینے کے خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے ’’کردار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش‘‘ ہے۔
شاہ کے اہل خانہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’آج فون پر ان سے بات ہوئی، انہوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب خبریں بے بنیاد ہیں۔ شاہ نے کسی سے بھی پانچ کروڑ روپے نہیں لیے ہیں۔‘‘
بیان کے مطابق ’’قومی تحقیقات ایجنسی کے حالیہ دعوے پہلے کے دعوؤں سے متضاد ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ عدالت میں یہ الزامات وہ کبھی ثابت نہیں کر سکتے۔ ہزاروں صفحات پر مبنی جھوٹے الزامات کچھ ثابت نہیں کر سکتے۔‘‘
الطاف شاہ کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’شاہ چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت کا سلسلہ شروع ہو اور تمام تنازعات پر امن طریقے سے حل ہوں۔‘‘
واضح رہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر وحید پرہ کو این آئی اے نے ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ کونسل کے انتخابات کی نامزدگی کے دوران طلب کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں دیویندر سنگھ معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔‘‘
این آئی اے نے اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ’’پرہ نے سنہ 2016 میں عسکریت پسند برہان وانی کی ہلاکت کے بعد احتجاج جاری رکھنے کے لیے حریت کو پانچ کروڑ روپے دیئے تھے۔‘‘
اس سے قبل پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’وحید پرہ ایسا کیوں کرتے جب کہ اُن کی اپنی جماعت اقتدار میں تھی۔‘‘