سرینگر: جموں کشمیر پولیس نے ضمانت پر رہا ایک عسکریت پسند معاون کے حرکات کی نگرانی کرنے کے لئے اس کے جسم پر گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) ٹریکر نصب کیا ہے، تاکہ اس کی رہاہی کے بعد سرگرمیوں پر نگرانی رکھی جاسکے۔ جموں کشمیر پولیس کی اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی نے این آئی اے عدالت سے اجازت کے بعد یہ کاروائی شروع کی ہے جس سے ضمانت پر رہا کیے گئے ملزم غلام محمد بٹ پر نگرانی رکھی جائے۔ اس آئی اے نے غلام محمد بٹ کے ٹخنے پر یہ آلہ نصب کیا ہے۔ غلام محمد بٹ پر الزام ہے کہ وہ کالعدم تنظیم حزب المجاہدین کے اعانت کار تھے اور 'ٹرر فنڈنگ 'میں ملوث ہے۔ اس سلسلے میں ان کے خالف جموں کے این آئی اے عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔
جموں کشمیر پولیس ملک کی ریاستوں اور یونین ٹریٹریز میں پہلا پولیس بن گیا ہے جو ملزمین پر جی پی ایس ٹریکر تنصیب کرے گی۔ اس سے قبل امریکہ، نیوزلینڈ، برطانیہ، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا ملزمین پر ایسے آلات نصب کر رہا ہے، اب بھارت بھی اس فہرست میں شامل ہوا ہے، جس کی شروعات جموں کشمیر پولیس نے کی ہے۔ پولیس کے مطابق غلام احمد بٹ عسکریت پسندی کی معاونت اور 'ٹرر فنڈنگ' کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ یو اے پی ای ایکٹ کے تحت قید میں ہے۔ وہ ضلع ادھمپور کے پولیس حراست میں ہے۔ مذکورہ ملزم نے ضمانت کے لئے آین آئی اے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس کے بعد عدالت نے ان کو ضمانت دے دی، لیکن پولیس کو ہدایت دی کہ وہ ملزم کو جی پی ایس ٹریکر سے نگرانی رکھے۔
مزید پڑھیں:
ٹارگیٹ کلنگ سے متعلق معلومات دینے والوں کو 10 لاکھ روپئے انعام، جے کے پولیس سربراہ
ذرائع کے مطابق پولیس اب ضمانت پر رہا ملزمین کو جی پی ایس ٹریکر سے نگرانی رکھی گی۔ غور طلب ہے کہ پارلیمانی کمیٹی نے یہ تجویز دی تھی کہ پولیس ایسے جدید آلات کا استعمال کرے تاکہ ضمانت پر رہا کئے جانے والے مشتبہ عسکریت پسندی کے افراد پر نگرانی رہے۔