ETV Bharat / state

یوم شہداء: جموں و کشمیر کی عدالتوں میں دو منٹ کی خاموشی

یوم شہداء کے موقع پر جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں دو منٹ خاموشی رکھ کر خراج عقیدت پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔

جموں و کشمیر کی عدالتوں میں دو منٹ کی خاموشی کا حکم
جموں و کشمیر کی عدالتوں میں دو منٹ کی خاموشی کا حکم
author img

By

Published : Jan 30, 2021, 8:30 AM IST

جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور دیگر مقامی عدالتوں سے 30 جنوری کو 'بھارت کی آزادی کی جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں' کے لیے بطور خراج عقیدت دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کوکہا گیا ہے۔

رجسٹرار جنرل جواد احمد کی جانب سے ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے 'جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں 30 جنوری 2021 کو صبح 11 بجے ان لوگوں کی یاد میں احترام کے طور پر دو منٹ کی خاموشی رکھی جائے گی جنہوں نے بھارت کی آزادی کے لیے جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا'۔

ملک بھر میں 30 جنوری کو یوم شہداء منایا جاتا ہے۔ بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی کا 30 جنوری 1948 کو قتل ہوا۔ دائیں بازو کی شدت پسند ہندوتوا تنظیم کے رُکن ناتھو رام گوڈسے نے 30 جنوری کی شام کو دہلی کے بِرلا ہاؤس میں مہاتما گاندھی کو گولیوں سے بھون ڈالا۔

واضح رہے کہ سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں ہر سال 13 جولائی کو یوم شہدا منایا جاتا تھا۔ یہ دن کشمیر میں ڈوگرہ راجہ کے خلاف پہلی مرتبہ 1931 میں آواز اٹھانے والے 'شہیدوں' کی یاد میں منایا جاتا تھا۔ سنہ 1948 میں نیشنل کانفرس کے بانی شیخ عبداللہ نے اس دن کو سرکاری تعطیل قرار دیا تھا۔ علحیدگی پسند رہنماوں کے علاوہ ہند نواز سیاسی رہنما سرینگر میں واقع 'مزارِ شہدا' پر فاتحہ خوانی کے لیے جاتے تھے اور اس روز گل پوشی کرتے تھے۔

علاوہ ازیں سرکاری اعزاز کے ساتھ پولیس کے گارڈ آف آنر کا اہتمام کر کے شہدا کو یاد کرتے تھے۔ تاہم 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت اور ریاستی درجہ ختم کرنے کے ساتھ ہی 13 جولائی کی سرکاری چھٹی بھی ختم کر دی گئی۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور دیگر مقامی عدالتوں سے 30 جنوری کو 'بھارت کی آزادی کی جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں' کے لیے بطور خراج عقیدت دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کوکہا گیا ہے۔

رجسٹرار جنرل جواد احمد کی جانب سے ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے 'جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں 30 جنوری 2021 کو صبح 11 بجے ان لوگوں کی یاد میں احترام کے طور پر دو منٹ کی خاموشی رکھی جائے گی جنہوں نے بھارت کی آزادی کے لیے جدوجہد کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا'۔

ملک بھر میں 30 جنوری کو یوم شہداء منایا جاتا ہے۔ بابائے قوم موہن داس کرم چند گاندھی کا 30 جنوری 1948 کو قتل ہوا۔ دائیں بازو کی شدت پسند ہندوتوا تنظیم کے رُکن ناتھو رام گوڈسے نے 30 جنوری کی شام کو دہلی کے بِرلا ہاؤس میں مہاتما گاندھی کو گولیوں سے بھون ڈالا۔

واضح رہے کہ سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں ہر سال 13 جولائی کو یوم شہدا منایا جاتا تھا۔ یہ دن کشمیر میں ڈوگرہ راجہ کے خلاف پہلی مرتبہ 1931 میں آواز اٹھانے والے 'شہیدوں' کی یاد میں منایا جاتا تھا۔ سنہ 1948 میں نیشنل کانفرس کے بانی شیخ عبداللہ نے اس دن کو سرکاری تعطیل قرار دیا تھا۔ علحیدگی پسند رہنماوں کے علاوہ ہند نواز سیاسی رہنما سرینگر میں واقع 'مزارِ شہدا' پر فاتحہ خوانی کے لیے جاتے تھے اور اس روز گل پوشی کرتے تھے۔

علاوہ ازیں سرکاری اعزاز کے ساتھ پولیس کے گارڈ آف آنر کا اہتمام کر کے شہدا کو یاد کرتے تھے۔ تاہم 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت اور ریاستی درجہ ختم کرنے کے ساتھ ہی 13 جولائی کی سرکاری چھٹی بھی ختم کر دی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.