یونین ٹریٹری میں جاں بحق ہونے والے سبھی مریضوں کی عمر 50 برس سے زیادہ تھی اور وہ کورونا کے علاوہ دوسری بیماریوں میں بھی مبتلا تھے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بارہمولہ کے قاضی پورہ ٹنگمرگ سے تعلق رکھنے والا 72 سالہ معمر شخص ہفتہ کی صبح سری نگر کے مضافاتی علاقہ بمنہ میں واقع شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سکمز) میڈیکل کالج و ہسپتال میں انتقال کرگیا۔ انہوں نے کہا کہ متوفی کورونا کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر اور دوسری بیماریوں میں بھی مبتلا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ متوفی کی کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق گورنمنٹ میڈیکل کالج بارہمولہ میں ہوئی تھی جہاں اس کا کورنا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس مریض کو 13 اپریل کو جی ایم سی بارہمولہ سے سکمز میڈیکل کالج بمنہ منتقل کیا گیا تھا۔
کورونا کے باعث ایک اور موت کے ساتھ اس یونین ٹریٹری میں اس وبا سے اب تک مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر چھ ہوگئی ہے۔ ان میں سے پانچ اموات وادی کشمیر جبکہ ایک موت صوبہ جموں میں رپورٹ ہوئی ہے۔
وادی میں میں وائرس متاثرہ مریض کی پہلی موت 25 مارچ کو درج ہوئی جب سری نگر کے مضافاتی علاقہ حیدر پورہ سے تعلق رکھنے والا تبیلغی جماعت کا 54 سالہ لیڈر ڈل گیٹ سری نگر میں واقع ہسپتال برائے امراض سینہ میں انتقال کرگیا۔ بعد ازاں 29 مارچ کو اسی ہسپتال میں ضلع بارہمولہ کے ٹںگمرگ علاقے سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ وائرس متاثرہ مریض کی موت واقع ہوئی تھی۔
ماہ رواں کی 8 تاریخ کو ضلع ادھم پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک 61 سالہ مریض کی گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں موت واقع ہوئی جبکہ اس سے ایک دن پہلے یعنی 7 اپریل کو ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والا ایک 54 سالہ وائرس متاثرہ مریض شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں انتقال کرگیا۔
رواں ماہ کی ہی 17 تاریخ کو میڈیکل کالج بمنہ میں ہی ضلع بارہمولہ کے آرمپورہ سوپور کے لال بب صاحب علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک 75 سالہ وائرس متاثرہ مریض کی موت واقع ہوئی۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے 496 مثبت کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں سے 80 فیصد کیسز وادی کشمیر کے ہیں۔ زائد از 100 افراد صحت یاب ہوکر ہسپتالوں سے رخصت کیے جاچکے ہیں۔