جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ انہوں نے سرینگر شہر کے بہوری کدل علاقے میں کشمیری پنڈت - سندیپ ماوا - کی دکان پر کام کر رہے محمد ابراہیم خان کے قتل کا معاملہ حل کرتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے بیان میں کہا گیا کہ ’’رواں مہینے کی 9 تاریخ کو عسکریت پسندوں نے ایک عام شہری ابراہیم خان کو سرینگر کے بہوری کدل میں ہلاک کیا تھا، خان کشمیری پنڈت سندیپ ماوا کی دکان پر کام کر رہے تھے۔‘‘
پولیس بیان کے مطابق ’’اس عسکری کارروائی کے بعد مہاراج گنج پولیس اسٹیشن میں معاملہ FIR No.) 86/2021 ) درج کیا گیا اور تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ضلع پلوامہ کے رہنے والے اعجاز احمد لون، نصیر احمد شاہ اور شوکت احمد ڈار نے اس عسکری کارروائی کو انجام دیا۔‘‘
مزید پڑھیں: نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ہلاک سیلزمین کی نماز جنازہ ادا کی گئی
سرینگر پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار کیے گئے تینوں افراد نے پوچھ تاچھ کے دوران اپنا جرم قبول کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں افراد عسکریت پسند تنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) سے وابستہ ہیں اور سرحد پار بیٹھے آقائوں کے احکامات کو سرانجام دے رہے تھے۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ’’گرفتار کیے گئے تینوں افراد کی نشاندہی کے بعد ایک پستول، سات گولیاں، ایک گرینیڈ سمیت دیگر مواد بر آمد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ عسکری کارروائی کے دوران استعمال ہونے والی آلٹو گاڑی بھی ضبط کی گئی ہے۔‘‘