جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز جموں و کشمیر کے بدحال کاروباری شعبے کی بحالی کے لئے 1350 روپے کے معاشی پیکیج کا اعلان کیا جس میں کہا گیا ہے کہ 'یہ محض ایک شروعات ہے، بہت کچھ ابھی باقی ہے۔'
انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت ٹرانسپورٹرز، ڈرائیورز، آٹو ڈرائیورز، ہاؤس بوٹ مالکان اور شکارا والوں کے لئے ایک 'پیکج' تیار کر رہی ہے۔
راج بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منوج سنہا نے کہا کہ جب انہوں نے ایک ماہ قبل جموں و کشمیر کی باگ ڈور سنبھالی تو انہوں نے کہا تھا کہ لوگوں کے مسائل کے حل عام لوگوں کی شرکت اور حمایت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا 'اس برس 18 اگست کو میں نے مختلف شعبوں سے 35 وفود سے ملاقات کی جس کے بعد میرے مشیر کے کے شرما کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ مجھے خوشی ہے کہ کمیٹی نے وقتی طور پر اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہوئی ہے کہ پہلی بار کسی سرکاری کمیٹی نے کم سے کم وقت میں اپنی رپورٹ پیش کی ہے۔'
انہوں نے کہا 'چھ ماہ کے لئے کاروباری برادری کو 5 فیصد 'انٹرسٹ سبوینشن' (سود میں چھوٹ) دیا جائے گا۔ حکومت اس کے لئے 950 کروڑ روپئے مختص رکھے گی۔ ایل جی نے مزید کہا کہ بجلی کے بلوں میں 50 فیصد رعایت دی جائے گی۔'
ایل جی نے کہا کہ کمیٹی نے جموں و کشمیر میں بدحال کاروباری شعبے کی بحالی کے لئے 1350 کروڑ روپے کے معاشی پیکیج کی سفارش کی۔ انہوں نے کہا 'مجھے آج اس پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ اس پیغام کے ساتھ کہ یہ صرف ایک شروعات ہے۔'
ایل جی سنہا نے کہا کہ حکومت ٹیکسی ڈرائیورز، ٹرانسپورٹرز، آٹو ڈرائیورز، ہاؤس بوٹ مالکان، شکارا والوں اور دیگر متاثرہ لوگوں کے لئے ایک علیحدہ 'میکانزم اور پیکیج' پر بھی عملدرآمد کر رہی ہے۔
انہوں نے تمام قرض دہندگان کے لئے مارچ 2021 تک اسٹامپ ڈیوٹی چھوٹ دینے کا اعلان کیا۔