مرکزی وزارتِ قانون و انصاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’لمبے اور مشکل نام کی وجہ سے ہائی کورٹ آف جموں وکشمیر یونین ٹیریٹری اور لداخ یونین ٹیریٹری کا نام تبدیل کرکے اب ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ کردیا گیا ہے۔‘‘
آرڈر میں کہا گیا ہے کہ ’’عدالت کا نام نہ صرف لمبا تھا بلکہ مشکل بھی تھا۔ جس کی وجہ سے کامن (Common) ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری اور لداخ یونین ٹیریٹری کا نام تبدیل کرکے اب ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ کردیا گیا ہے۔ نیا نام نہ صرف آسان ہے بلکہ ملک کی دیگر عدالتوں کے طرز پر بھی ہے۔‘‘
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’عدالت کا نام بدلنے کے حوالے سے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے رائے بھی لی گئی تھی۔ تینوں نے گزشتہ برس نام تبدیلی کے لیے حامی بھری تھی۔‘‘
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: سرکاری ملازمین کی کارکردگی کے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے اکتوبر 27 کو، لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر نے اکتوبر 20 کو اور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے نومبر 21 کو اس حوالے سے نو آبجیکشن (No Objection) ارسال کیا تھا۔
قابلِ ذکر ہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے گزشتہ روز جموں و کشمیر تنظیم نو قانون (Removal of Difficulties) 2021 پر دستخط کیے تھے۔